گریڈ20کا افسر خلاف قواعد ایم ڈی اسٹیو ٹا تعینات

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ حکومت نے اسٹیوٹا کے منیجنگ ڈائریکٹر کے نان کیڈر خالی اسامی مشتہر کیئے بغیر گریڈ 20 کا افسر کھپادیا۔ ،نوٹی فیکیشن میں تعیناتی کی مدت تک واضح نہیں کی گئی۔صوبائی حکومت کی جانب سے لیٹر نمبرSOI(SGA&CD)-3/02/2018 جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق پاکستان ایڈمنسٹریٹیو سروسزگروپ کے گریڈ 20کے افسر ڈاکٹر ناصر اقبال ملک کو بطور منیجنگ ڈائریکٹر سند ھ ٹیکنیکل ایجوکیشنل ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی تعینات کیا گیا ہے، سندھ ٹیکنیکل ایجویکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی ایکٹ 2009کے مطابق اسٹیوٹا کی منیجنگ ڈائریکٹر بھرتی کے طریقے کار کے مطابق ایم ڈی فل ٹائم افسر ہوگا اورتقرری کا دورانیہ 3سالہ بتایا گیا ہے،اسٹیوٹا بورڈ آف گورنرننس سے منظور شدہ قرار داد کے مطابق ایم ڈی بھرتی کرنے کے لئے اسامی کا مشتہر ہونا ضروری ہے، ایم ڈی کی بھرتی کے طریقے کار کے مطابق تمام درخواست دینے والے امیدواروں کے نام شارٹ لسٹ کئے جاتے ہیں اور صوبائی حکومت کی جانب سے ایسٹیوٹا کے منیجنگ ڈائریکٹر کی تقرری کے کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے جوکہ سب سے بہتر 3موزوں افراد کے نام وزیر اعلی کو ارسال کرتی ہے ،جس میں سے کسی بھی ایک افسرکے نام کی منظوری دے دی جاتی ہے،جس کے بعد تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جاتا ہے،تاہم مذکورہ افسر کو تعینات کرنے کے معاملے میں صوبائی حکومت نے تمام قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے براہ راست غیر معینہ مدت کے لئے ایم ڈی کا تقرر کردیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ڈی ایسٹیوٹا نان کیڈر پوسٹ ہے تاہم تعینات کیئے جانے والا افسرکیڈرکاہے۔اس حوالے سے عدالت عظمی کے واضح احکامات ہیں کہ نان کیڈر پوسٹ پر کیڈرافسر کا تقرر نہیں کیا جاسکتا ہے،واضح رہے کہ 2015میں منیجنگ ڈائریکٹر ایسٹیوٹا کلیم مکی تھے جوکہ حکومت سندھ کے طے کردہ قوانین کو پورا کرتے ہوئے تعینات کئے گئے تھے۔اس وقت کے وزیر اعلی قائم علی شاہ نے ایم ڈی کے عہدے پر درخواست دینے والے افسران کا انٹرویو کیا تھا۔تاہم بعدازاں حکومت سندھ اور منیجنگ ڈائریکٹر ایسٹیوٹامیں اختلافات پیدا ہوگئے تھے۔جس پر ان کو اس عہدے سے بغیر کسی نوٹس کے فارغ کردیا گیا تھاجو آج بھی پوسٹنگ کے منتظر ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More