پانی کی قیمت کے تعین کیلئے سپریم کورٹ کی صوبوں کو10روز کی مہلت
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سپریم کورٹ نے زیرزمین پانی کے استعمال اور قیمتوں سے متعلق کیس میں چاروں صوبوں کے سیکرٹری آبپاشی کو نوٹسزجاری کردیئے، اس دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ آپ نے بین الاقوامی ماہرین کو اعداد وشمار ہی نہیں دیئے،آپ نے ابھی تک پانی سے متعلق کوائف جمع نہیں کیے،پانی کے صنعتی،گھریلو،زرعی استعمال پرقیمتوں کا تعین ہوناچاہئے۔انھوں نے یہ ریمارکس منگل کے روزدیے ہیں ۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے زیرزمین پانی کے استعمال اورقیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت کی،سیکرٹری قانون وانصاف نے کہا کہ پانی کے استعمال سے متعلق سمپوزیم کاانعقادکیا، عدالت نے سیکرٹری قانون وانصاف پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چاروں صوبوں کے سیکرٹری آبپاشی کونوٹسزجاری کردیئے۔عدالت نے سیکرٹری قانون وانصاف کو 10 روزمیں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔علاوہ ازیں لیک ویو پارک میں کمپنیوں کولیزپرزمین دینے کے معاملے پرچیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے ریمارکس دیے کہ اتنے پیسوں میں سڑک کنارے کھوکھا نہیں ملتا جتنے میں لیزدی گئی،راول جھیل کے گرد لیزباپ کی جائیداد سمجھ کربانٹی گئی۔ ایک مہینے میں تمام چیزیں درست کردیں۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے لیک ویو پارک میں کمپنیوں کولیزپرزمین دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔