اصلاحات کے باعث آئندہ 6ماہ سخت ہوں گے -وزیر اعظم عمران
ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے آئندہ 3 سے 6 ماہ پاکستان کیلئے سخت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اصلاحات کا اثر آنے والے دنوں پر پڑے گا۔تجارتی اور بجٹ خسارہ ورثے میں ملا ہے ۔ قرضوں کی ادائیگی کے لیے مزید قرضوں کی ضرورت کی وجہ سے آئی ایم ایف و دوست ملکوں سے رابطے کر رہے ہیں۔کرپشن ہی ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں فرق ہے ۔سرمایہ کار پاکستان میں آئیں ،ان کیلئے محفوظ ماحول بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریاض میں منگل کو شروع ہونے والی3روزہ کانفرنس سے خطاب اور شرکا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں 90 ممالک سے38 سو مندوب شریک ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان نظریے کی بنیاد پر قائم ہوا۔میرا مقصد ریاست مدینہ کی طرز پر حکومت بنانا ہے۔نئے پاکستان سے مراد ملک کو قائداعظم کے اصولوں کے تحت چلانا ہے۔ہمارا مشن کرپشن ختم کرکے ریاستی اداروں کو مضبوط کرنا ہے۔ بر آمدات بڑھانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی کمی ہے، نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے تحت 50 لاکھ گھر تعمیر کیے جائیں گے اور اس منصوبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی امید ہے۔کرپشن کے خاتمے کے لیے چین سے بہت کچھ سیکھا ہے، اگلے ماہ چین کے دورے میں اسی پر بات کروں گا۔سی پیک کی وجہ سے گوادر میں کام کر رہے ہیں تاکہ انویسٹرز کو راغب کیا جا سکے، سی پیک سے معیشت بہتر ہوگی۔ نائن الیون کاپاکستان پر بہت منفی اثر پڑا۔ شاہ سلمان سے سعودی سرمایہ کاری پر بات کی ۔ امید ہے کہ امریکہ اور طالبان کے امن مذاکرات کامیاب ہوئے توپاکستان کے لیے تجارتی مواقع کھلیں گے۔الیکشن جیتنے کے بعد بھارت نے دوستی کیلئے بڑھاہوا ہمارا ہاتھ جھٹک دیالیکن ہم اب بھی پرامید ہیں ۔ بھارت میں الیکشن کےبعد بھارت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھائیں گے۔