کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہدائے کربلا کےچہلم کے موقع پر 30 اکتوبر کو ملک بھر میں پاک فوج کے جوانوں کو الرٹ رکھنے، کراچی سمیت بڑے شہروں میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ محرم الحرام کی طرز پر سیکورٹی انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محرم الحرام کی طرز پر چہلم کے موقع پر صوبائی حکومتوں کی سفارش پر ملک بھر میں پاک فوج کے جوانوں کو الرٹ رکھا جائے گا۔ جبکہ حساس مقامات کے ساتھ بڑے ماتمی جلوسوں کی نگرانی کیلئے پولیس کے ساتھ، رینجرز کے اہلکار بھی تعینات ہوں گے جبکہ کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، راولپنڈی سمیت بڑے شہروں کے ماتمی جلوسوں کی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جائے گی جبکہ کراچی، حیدرآباد، خیرپور، سکھر سمیت دیگر صوبوں کے بڑے شہروں میں بھی ایک دن کیلئے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کی جائے گی۔ اس ضمن میں متعلقہ صوبائی حکومتیں نوٹیفکیشن جاری کریں گی،صوبے بھر میں پاک فوج کے جوانوں کو الرٹ رکھنے کیلئے وفاقی وزارت دفاع کو درخواست کی جائے گی۔ سندھ کے محکمہ داخلہ کی جانب سے آج یا کل وفاقی حکومت کو باضابطہ طور پر لیٹر ارسال کیا جائے گا۔ جبکہ اس سلسلے میں سندھ پولیس کی جانب سے تیار کیا جانے والا پلان آخری مراحل میں ہے جبکہ اس حوالے سے سندھ سندھ رینجرز کے حکام بھی اپنی بھرپور تیاری کرچکے ہیں۔ حکومت سندھ نے اس حوالے تمام ڈویژنل کمشنرز، ریجنل ڈی آئی جیز، تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ایس ایس پیز کو طے شدہ ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد کرانے اور تمام مسالک کے درمیان مذہبی رواداری کی فضا کو قائم رکھنے کیلئے علما کرام پر مشتمل کمیٹیوں کے اجلاس منعقد کرکے مؤثر اقدامات کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چہلم کے حوالے سے سندھ کے 6 شہروں کراچی، حیدرآباد، خیرپور، سکھر، جیکب آباد اور شکارپور کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ 29 اور 30 اکتوبر کی درمیانی شب سے ماتمی جلوس کی گزرگاہوں کو سیل کیا جائے گا۔ حکومت سندھ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چہلم کے موقع پر کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک موبائل سروس معطل کرنے کے حوالے سے بھی وفاقی حکومت کو سفارش کی جائے گی۔ جبکہ اس حوالے سے سندھ سے ملنے والے بلوچستان اور صوبہ پنجاب کے سرحدی علاقوں کی کڑی نگرانی کا سلسلہ پہلے سے جاری ہے جسے مزید مؤثر بنایا جارہا ہے۔