ایس اے اعظمی
لندن کے رہائشی ایک شہری نے بیوی کے ساتھ طلاق کا مقدمہ ہارنے اور فلیٹس سے محرومی کا بد لہ لینے کیلئے بیوی کو مکان سمیت دھماکے سے اُڑا دیا۔ دھماکا خیز مواد انتہائی طاقت ور ہونے کی وجہ سے نچلی منزل کا فلیٹ تو تباہ ہوا ہی، لیکن اس کی زد میں آکر اوپر والا فلیٹ بھی تباہی کا شکار ہوگیا، جس سے دھماکہ خیز مواد نصب کرنے والا 66 سالہ شوہر بھی شدید زخمی ہوگیا۔ پولیس نے ملزم کو اسپتال میں زیر حراست رکھا ہوا ہے اور اس کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ برطانوی جریدے ڈیلی میل آن لائن نے ایک دلچسپ رپورٹ میں لکھا ہے کہ بیوی سے طلاق کا بدلہ لینے کا یہ سنگین واقعہ پولیس کے مطابق ڈورسیٹ کے علاقہ پول میں پیش آیا جب پیر کی دوپہر پڑوسیوں نے ایک زبردست دھماکا سنا۔ جب انہوں نے باہر نکل کر دیکھا تو پڑوس میں رہائشی فلیٹس کو منہدم پایا۔ پولیس اور ایمر جنسی کی ٹیموں نے فوری کارروائی کی اور ملبہ تلے دبے میاں اور بیوی کو شدید زخمی حالت میں باہر نکال کر اسپتال پہنچایا۔ پولیس اور دھماکا خیز مواد تلاش کرنے والی ٹیموں نے جب جائے وقوعہ کا جائزہ لیا تو علم ہوا کہ یہ دھماکا ایک پلانٹڈ ڈیوائس کی مدد سے کیا گیا تھا، جس کا مقصد ان فلیٹس کو مکمل طور پر منہد م کرنا تھا۔ برطانوی جریدے ڈیلی مرر نے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ سال اپریل کے مہینے میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ لسیسٹر میں پیش آیا تھا جہاں طلاق لینے پر مقامی باشندے پال ڈفی نے اپنا ہی گھر جلا کر خاکستر کردیا تھا۔ ڈیلی مرر کی رپورٹ کے مطابق پال ڈفی اپنی بیوی کے ساتھ رہنا چاہتا تھا اور طلاق کی مخالفت کر رہا تھا لیکن اس کی بیوی ہر قیمت پر طلاق کیلئے پُر عزم تھی، تاکہ اس طلاق کے نتیجے میں مکان کی ملکیت اسے مل جائے۔ پال کا کیس اس وقت بھی لسیسٹر مجسٹریٹس کورٹ میں چل رہا ہے اور وہ ضمانت پر رہا ہے۔ تازہ واقعہ میں پولیس اور ایمرجنسی ٹیموں کے مطابق دھماکے کے بعد پایا جانے والا ملبہ دو فلیٹوں کا تھا، جو اوپر نیچے تعمیر کئے گئے تھے اور زوردار دھماکے کے نتیجہ میں منہدم ہوگئے۔ لیکن خوش قسمتی سے پڑوس کے مکانات کو کوئی گزند نہیں پہنچی۔ پولیس اور فائر بریگیڈ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق نچلی منزل کے ملبہ سے ساٹھ سالہ خاتون مسز ایلائن کلائوس کو باہر نکالا گیا جن کی ہڈیاں ٹوٹنے سے بچ گئی ہیں۔ لیکن ان کو اندرونی چوٹیں آئی ہیں۔ جبکہ اوپر کے ملبے سے بھی چھیاسٹھ سالہ شہری آئن کلائوس کو اسپتال پہنچایا گیا، جو خود بھی اس دھماکے میں شدید زخمی ہوا ہے۔ پولیس کی تحقیقات اور پڑوسیوں سمیت رشتے داروں کے بیانات سے یہ نتیجہ نکلا ہے کہ مسٹر اینڈ مسز کلائوس کی چالیس سال پرانی شادی دو برس قبل ٹوٹ گئی تھی اور مسز کلائوس نے 2016ء میں اپنے شوہر کیخلاف ناروا رویہ کے سبب طلاق کیلئے مقامی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا تھا، جس کی مخالفت کرتے ہوئے مسٹر کلائوس نے اپنے اٹارنی کی مدد سے عدالت میں دعویٰ کیا کہ وہ طلاق نہیں چاہتے اور بیوی کے دل میں فلیٹوں کا لالچ آگیا ہے اور وہ مجھے اس عمر میں یکا و تنہا چھوڑ کر میری زندگی بھر کی کمائی (فلیٹس) ہتھیانا چاہتی ہے، لیکن عدالتی کارروائی میں جج نے مسٹر کلائوس کیخلاف فیصلہ دیا اور مسز کلائوس کو نہ صرف طلاق کے مقدمہ میں گزشتہ ماہ کامیابی مل گئی بلکہ عدالتی احکامات پر مسز ایلائن کلائوس کو اس طلاق کے مقدمہ میں دونوں فلیٹس کا مالک بھی قرار دیدیا گیا اور مسٹر کلائوس کو تین ماہ کے اندر اندر فلیٹس کا قبضہ اپنی مطلقہ مسز کلائوس کو دینے کا حکم دیا گیا، جس پر 66 سالہ مسٹر کلائوس شدید رنجیدہ اور دل برداشتے تھے اور انہوں نے چالیس سال کا ساتھ ایک لمحہ میں توڑنے اور فلیٹس پر قبضہ کی خواہش رکھنے والی اپنی دیرینہ ساتھی مسز کلائوس کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا اور گھر کو ہی دھماکا خیز مواد سے اڑادیا۔ برطانوی جریدے ڈیلی سن نے اس ضمن میں انکشاف کیا ہے کہ میٹروپولیٹن پولیس اور ڈٹیکٹیو برانچ نے جب اسپتال میں شدید زخمی حالت میں داخل مسٹر کلائوس سے تفتیش کی تو انہوں نے تھوڑی رد و کد کے بعد اس بات کا اعتراف کرلیا کہ دونوں فلیٹس کو انہی نے دھماکا خیز مواد سے اُڑایا ہے۔ دھماکا خیز ڈیوائس بنانے کیلئے ایک سلنڈر خریدا تھا اور اس میں گیس بھر کر انٹرنیٹ پر بم بنانے کا طریقہ سیکھا تھا تاکہ مطلقہ بیوی کو فلیٹس ہتھیانے کا سبق سکھایا جاسکے۔ پولیس ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ مسٹر کلائوس کیخلاف مجرمانہ حملے، دھماکا خیز مواد کی تنصیب اور قاتلانہ حملے کی دفعات کے تحت مقدمات درج کرلئے گئے ہیں اور اب اس بات کا انتظار کیا جارہا ہے کہ وہ جلد صحت یاب ہوجائیں تو ان کو باقاعدہ گرفتار کرکے عدالتی کارروائی کا آغاز کیا جائے، جس میں اگر ان کیخلاف جرم ثابت ہوگیا تو انہیں 20 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ بستر مرگ پر موجود شدید زخمی مسٹر کلائوس کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیوی کی چالیس سالہ رفاقت ٹوٹنے پربہت زیادہ پریشان تھے اور انہوں نے دو سال قبل اختلافات کی بنیاد پر ان سے طلاق لینے کی مخالفت کی تھی اور اس بات کی پیشکش کی تھی کہ وہ طلاق نہ لیں اور نیچے والے فلیٹ میں اپنی رہائش رکھیں، جبکہ وہ اوپر والے فلیٹ میں رہیں گے۔ پھر جب اختلافات کی گرد بیٹھ جائے گی تو بھی ان کی فیملی نہیں ٹوٹے گی لیکن ان کی بیگم نے اس سلسلہ میں ان کو گھاس نہیں ڈالی اور طلاق لینے پر تُلی رہیں۔