پہلی بار ملک ٹیک آف کرتامحسوس ہورہا ہے-چیف جسٹس
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہےکہ پہلی دفعہ محسوس ہو رہا ہے کہ ملک ٹیک آف کررہا ہے، صوفیا کی تعلیمات سے اکتسابِ فیض وقت کی اہم ضرورت ہے۔چیف جسٹس داتا دربار میں چادرپوشی کے لیے شریک ہوئے جہاں متعدد زائرین نے انہیں ڈیم فنڈ کے لیے چیک پیش کیے۔ سیدعلی بن عثمان الہجویری المعروف حضرت داتا گنج بخشؒ کے975ویں سالانہ عرس مبارک کی تقریب کا آغاز مہمان خصوصی چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے مزار مبارک پر چادرپوشی سے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر اوقاف سید سعید الحسن، وفاقی و زیر مذہبی امور نور الحق،سیکر ٹری اوقاف ذوالفقار گھمن، ایڈیشنل سیکر ٹری اطہر مسعود،ڈائریکٹر جنرل طاہر رضا بخاری، اید منسٹریٹر سکندر ذوالقرنین دیگر صوبائی وزراء اور جج حضرات بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر وزیر اوقاف نے بھی نعت پڑھ کر عقیدت مندوں سے داد وصول کی۔ حسبِ روایت سبیل دودھ کا افتتاح بھی کیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے بعد ازاں طاہر رضا بخاری کی تصنیف کردہ کتاب کی رونمائی کرتے ہوئے کہا کہ حضرت داتا گنج بخش ؒ اور اس خطے کے دیگر صوفیا کی تعلیمات سے اکتسابِ فیض وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ یہ صوفیاامن کے علمبردار اور انسان دوستی کے امین تھے ۔ ان کی خانقاہیں بلا امتیاز مسلک ومذہب ہر ایک کے لیے فیضِ عام کا ذریعہ تھیں۔ ان کے مزارات امن کے مرکز اور محبتوں والفتوں کے امین تھے۔ ان کی درگاہیں علم کے سب سے بڑے مراکز اور تزکیہ وطہارت کے عظیم ترین مسکن تھے۔ آج دنیامیں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ اور روادارانہ فلاحی معاشرے کی تشکیل کے لیے حضرت داتا گنج بخش ؒ اور ان جیسے دیگر دیگر صوفیاء کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہوگا ۔ ہم سب حضرت داتا گنج بخش ؒ کی تعلیمات پر خود بھی عمل کریں اور انہیں عام لوگوں تک بھی پہنچائیں تاکہ ملک سے دہشت گردی ،انتہاپسندی اور فرقہ پرستی کا خاتمہ ہو سکے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اس ملک سے پیار کرنا ہے ، اس کیلئے بہت قربانیاں دی گئیں، اللہ کرے ملک جلد ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو، پہلی دفعہ محسوس ہو رہا ہے کہ ملک ترقی کی طرف ٹیک آف کررہا ہے، ہم جلد ترقی کی منازل طے کرلیں گے۔