سعودی عرب کے معاشی پیکیج میں کوئی شرط شامل نہیں۔وزیراعظم
اسلام آباد(امت نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ سعودی عرب کے معاشی پیکیج میں کوئی شرط شامل نہیں،وہ پاکستان کی اسٹریٹیجک پوزیشن سمجھتے ہیں، اب ہر پاکستانی براہ راست وزیراعظم شکایت سیل پر آسکتا ہے، ہمیں ایک مقررہ وقت کے اندر ان شکایتوں کا جواب دینا ہے، ہم عوامی آرا سے پالیسیاں بنائيں گے۔ یہ ہے نیا پاکستان۔ پاکستان سٹیزن پورٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب اورمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم نے کہاکہ سعودی عرب سے ملنے والے پیکیج پر کوئی شرائط نہیں، وہ پاکستان کی اسٹریٹیجک پوزیشن سمجھتے ہیں، ہمارے وسائل تو دور جو اسٹریٹیجک پوزیشن ہے وہ کسی کے پاس نہیں، سب سے بڑی چیز ہمارے 35 سال سے کم 10 کروڑ پاکستانی ہیں، یہ دنیا کے لیے مارکیٹ ہے، کبھی بھی ملک اٹھ سکتا ہے، کرپشن واحد چیز ہے جو ملک کو تباہ کرسکتی ہے، کرپشن سے ادارے تباہ ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں دیکھیں گے آپ کے وزیراعظم کو دنیا میں جاکر قرضے نہیں مانگنے پڑیں گے۔صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میرا اپوزیشن میں 22 سال سے کردار تھا، جو میں سمجھتا تھا اور اب یقین دلا رہا ہوں پاکستان میں اس سے بھی کہیں زیادہ پوٹینشل ہے، صرف کرپشن رکاوٹ ہے، دنیا کا کوئی بھی ملک ادارے مضبوط اور کرپشن پر قابو پاکر ترقی کرتا ہے۔قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہناتھاکہسٹیزن پورٹل سسٹم پاکستان کے نوجوانوں نے بنایا ہے، اس سسٹم سے ہمیں سزا اور جزا میں آسانی ہوگی، پہلی بار ہم سب قابل احتساب ہوگئے ہیں۔ اب ہر پاکستانی براہ راست وزیراعظم شکایت سیل پر آسکتا ہے، ہمیں ایک مقررہ وقت کے اندر ان شکایتوں کا جواب دینا ہے، ہم عوامی آرا سے اپنی پالیسی بنائيں گے۔ یہ ہے نیا پاکستان، پرانے پاکستان میں غلامانہ مائنڈ سیٹ تھا جس میں باہر سے لوگ حکمرانی کرنے آئے تھے، عوام اور حکمرانوں کا مختلف تعلق تھا، لوگ سرکاری دفاتر میں دھکے کھاتےتھے، اگر پیسہ طاقت ہے تو ناجائز کام بھی ہوجاتے تھے اور کمزوروں کے جائز کام نہیں ہوتے تھے لیکن اب جہاں بھی پاکستانی بیٹھا ہے، اس کے پاس آواز ہے، ہمیں ایک خاص مدت میں انہیں جواب دینا ہوگا۔ کوئی حکومت پہلی بار عوام کو جواب دہ ہوئی ہے۔ نئے سسٹم سے حکمرانوں کو احساس ہوگا کہ انہیں عوام کی خدمت کرنی ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس جو وسائل ہیں وہ کسی اور کے پاس نہیں رکاوٹ صرف کرپشن ہے، خطے میں پاکستان کے پيچھے رہ جانے کی وجہ گورننس سسٹم کی ناکامی ہے، قرضوں کے پہاڑ سے نکلنے کا طریقہ پاکستان میں سرمایہ کاری لانا ہے، اس سسٹم سے سرمایہ کار بتاسکیں گے کہ انہیں کیا رکاوٹیں آرہی ہیں۔