نظریہ ضرورت کے تحت اسرائیل سے رابطہ کیا تھا- قصوری
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)مشرف حکومت میں وزیر خارجہ رہنے والے خورشید قصور ی نے کہاہے کہ ہم نے نظریہ ضرورت کے تحت اسرائیل سے رابطہ کیا تھا ۔عراق سے جنگ کے دوران ایران نے مذہبی ریاست ہونے کے باوجود اسرائیل کو تیل بیچ کر ہتھیار حاصل کئے تھے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں خورشید قصوری نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے بھارت کوجدید اسلحہ فروخت کے پیش نظر ہم نے نظریہ ضرورت کے تحت اسرائیلی حکومت سے رابطہ کیا تھا ۔رابطے کا مقصد اسرائیل کو باور کرانا تھا کہ وہ ایک حد سے آگے نہ جائے ۔جب ایران عراق جنگ ہورہی تھی تو اس وقت تہران نے بھی نظریہ ضرورت کے تحت اسرائیلی ہتھیار لے کر بدلے میں تیل دیا تھا ۔ ایران میں مذہبی حکومت ہے لیکن جب ایران کی سلامتی کا مسئلہ آیا تو انہوں نے بھی اسرائیل سے ہتھیار لئے ۔پاکستان کے رابطے پر اس وقت کے اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ سے فوج ہٹادی تھی اور اس کی اسلامی دنیا میں بڑی خوشی منائی گئی تھی۔