منامہ(امت نیوز)سعودی عرب کی طرف سے اسلامی فوجی اتحاد کی تشکیل میں ناکامی کے بعد بحرین نے 7عرب ممالک اور مصر پر مشتمل عرب نیٹو بنانے کا اعلان کیا ہے ،جسے امریکی صدر ٹرمپ کی حمایت بھی حاصل ہے۔بحرینی وزیر خارجہ خالد بن احمد الخلیفہ کا کہنا ہے کہ عرب نیٹو میں بحرین، کویت،عمان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات و یمن کے علاوہ مصر بھی شامل ہوں گے۔ خطے کے تحفظ کیلئے عرب نیٹو بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔فوجی اتحاد کے قیام کی وجہ مشرق وسطیٰ میں ایران مخالف زیر تشکیل اتحاد مڈل ایسٹ اسٹرِٹیجک الائنس کی تجویز پر کیا گیا۔اس اتحاد کو جولائی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہی عرب نیٹو کا نام دیا تھا ،تاہم کے قیام میں بڑی رکاوٹ قطر و دیگر خلیجی ممالک کے ناخوشگوار تعلقات ہیں۔یمنی خلفشار بھی مشکلات کا سامنا رہے گا۔بحرینی وزیر خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ یہ اتحاد خطے کی سلامتی میں ستون کا کردار ادا کرے گا ۔عالمی میڈیا کے مطابق اس اتحاد کے حوالے کئی شکوک پائے جاتے ہیں ۔ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک بحرین ، عرب امارات و مصر نےجون 2017 میں اچانک قطر سے سفری اور تجارتی تعلقات کو یکسر توڑنے کا اعلان کرتے ہوئے دوحہ پر ایران نوازی کا الزام عائد کیا تھا ۔قطر نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے ہمسایہ ممالک کے اقدام کو اپنی خود مختاری پر حملہ قرار دیا تھا ۔وائٹ ہاؤس امریکہ کی ایک ترجمان نے جولائی میں کہا تھا کہ مڈل ایسٹ اسٹرٹیجک الائنس میسا مشرق وسطیٰ میں ایرانی جارحیت ،دہشت گردی و انتہا پسندی کے خلاف مورچہ ثابت ہوگا ،اس کے نتیجے میں خطے میں استحکام پیدا ہوگا ۔امریکی صدر کی انتظامیہ نے ایران کو الگ کرنے کی مہم چلا رکھی ہے ،جس سے سعودی عرب بہت خوش ہے ۔بحرینی وزیر خارجہ نے عمان کے سلطان قابوس کی جانب سے اسرائیل اور فلسطین میں مذاکرات کی کوششوں کی بھی حمایت کی ہے ۔