واشنگٹن (امت نیوز) پنسلوانیاکے شہر پیٹس برگ میں صومعہ پر حملہ کرکے 11 یہودیوں کو ہلاک کرنیوالا رابرٹ بورس ملک میں یہودیوں کے اثرورسوخ سے تنگ تھا اور انہیں ناسور سمجھتا تھا۔خصوصاً امریکہ میں یہودیوں کی آبادکاریوں کو وہ اپنے ملک کیلئے سازش سمجھتا تھا ۔ رابرٹ بورس امریکہ میں یہودیوں کو بسانے کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیم ہیبریوامیگرنٹ ایڈ سوسائٹی کے خلاف چیٹ سائٹ gab.comپر یہودیوں کے خلاف پیغامات لکھتا رہا تھا اس نے حملے سے قبل اپنے آخری پیغام میں لکھا کہ یہودی امریکیوں کو قتل کرنے کے لئے ہمارے ملک میں لائے جاتے ہیں میں یہ سب کچھ برداشت نہیں کرسکتا ۔ اب ہاتھ پر ہاتھ دھرے نہیں بیٹھ سکتا میں جارہا ہوں ۔ چیٹ ویب سائٹ کا کہناہے کہ اس مسیج کو پوسٹ کرنے کے فوراً بعد ہم نے ایف بی آئی سمیت سیکورٹی اداروں کو آگاہ کردیا تھا تاہم رابرٹ بورس وہاں پہنچ چکا تھا۔ جہاں فائرنگ کرکے اس نے 11یہودیوں کو ہلاک کردیا تھا۔بورس کے پاس 1996سے اسلحہ لائسنس ہے اور وہ اپنی گنوں کے ساتھ تصویریں بھی پوسٹ کرتا رہا ہے۔ سی این این کے مطابق رابرٹ بورس کی پوسٹ سے پتہ چلتا ہے کہ وہ کثیر الثقافتی معاشرے کے سخت خلاف ہے وہ سمجھتا ہے کہ اس طرح امریکہ سے سفید فاموں کی حاکمیت خطرے میں پڑ جائیگی۔ ایک ماہ قبل اس نے تین گنوں کے ساتھ تصویر پوسٹ کی تھی جس میں وہ نشانے کی مشق کررہا تھا ۔ بورس رابرٹ صدر ٹرمپ کے خلاف تھا ایک پوسٹ میں ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ امریکہ کو یہودیوں کے ناسور سے بچانے کیلئے کچھ نہیں کررہا ہے اس لئے میں نے ٹرمپ کو ووٹ نہیں دیا۔