کراچی (رپورٹ: نواز بھٹو)نیب کراچی نے پی پی رکن سندھ اسمبلی اور سابق وزیر بلدیات جام خان شورو کے خلاف تحقیقات میں نیب نے متعدد بلدیاتی افسروں کو طلب کر لیا ۔نیب نے مزید ریکارڈ کے حصول کے لئے محکمہ بلدیات کو ایک ہی دن میں 4 لیٹر جاری کئے ۔جام خان شورو اور بلدیاتی اداروں کے کئی افسران کے قمر الدین شیخ کرپشن کیس کی زد میں آنے کے امکانات بڑھ گئے۔نیب نے بلدیہ عظمیٰ کراچی ،کے ڈی اے ، حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور تمام ڈی ایم سیز کی گریڈ 11 سے 19 کی اسامیوں کا تمام ریکارڈ بھی مانگ لیا ۔ تفصیلات کے مطابق نیب کراچی نے سابق وزیر بلدیات جام خان شورو کے خلاف پلاٹوں کی جعلی الاٹمنٹ اور محکمہ بلدیات میں کرپشن پر 6 نومبر سے قبل ریفرنس داخل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ذرائع کے مطابق نیب نے ٹھوس شواہد حاصل کر لئے ہیں ۔سابق وزیر بلدیات کے قریبی ساتھی سینئر ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ حیدرآباد اور سابق ایڈ منسٹریٹر اورنگی ٹاؤن قمر الدین شیخ کے کرپشن کیس کی تحقیقات سے بلدیاتی اداروں میں کرپشن کا نیا پنڈواراباکس کھل گیا ہے۔ سیکریٹری بلدیات کو نیب حکام کی طرف سے یکے بعد دیگر 4 لیٹر موصول ہوئے۔جن میں سیکریٹری بلدیات کوہدایت کی گئی ہے کہ ڈپٹی سیکریٹری بلدیات اور ضلعی بلدیاتی اداروں کے میونسپل کمشنرز کو پابند کریں کہ آج( پیر) تمام مطلوب ریکارڈ فراہم کریں ۔ لیٹرزمیں کہا گیا کہ سابق ایڈ منسٹریٹر اورنگی قمر الدین شیخ کے حوالے سے افسران کے پاس شواہد اور دستاویزات موجود ہیں ، لیکن نیب کو فراہم نہیں کئے جا رہے۔ لہٰذاتمام میونسپل کمشنرز کو ہدایات کی جائے کہ وہ آج (پیر) کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے روبرو پیش ہوں۔ لیٹر کے ساتھ ایک پروفارما بھی دیا گیا ہے ۔نیب حکام کے مطابق قمر الدین شیخ کیخلاف تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ بلدیاتی اداروں کے متعدد افسران بھی کرپشن میں ملوث ہیں۔ محکمہ بلدیات کو ہدایت کی گئی ہے کہ عبدالراشد خان، ڈائریکٹر لا کورنگی کاشف اللہ لودھی اور قائم مقام میونسپل کمشنر بلدیہ غربی آفاق سعید کی بھرتی ، ترقی اور موجودہ تعیناتی سے متعلق تمام ریکارڈ پیش کیا جائے۔ تمام ضلعی بلدیاتی اداروں کے میونسپل کمشنرز ان تین افسران کا ریکارڈ محکمہ بلدیات کے ڈپٹی سیکریٹری کو فراہم کریں ، جس میں تینوں افسران کے ملازمت نمبر، بھرتی کی دستاویزات،آخری ترقی کا لیٹر، پہلا اپ گریڈیشن آرڈر، آخری اپ گریڈیشن آرڈر،تمام محکمہ جاتی انکوائریز کی رپورٹس، مکمل پے رول اور اکاؤنٹس سیکشن کا مکمل ریکارڈشامل ہے ۔