قطری گاڑیاں ضبط کرنے پر ڈی جی کسٹمز ا نٹیلی جنس تبدیل
اسلام آباد ( نمائندہ امت) فیڈرل بورڈ آ ف ریونیو نے ڈ ائریکٹر جنرل کسٹمز ا نٹیلی جنس ایند ا نو یسٹی گیشن ا سلام آ باد شوکت علی کو قطری گاڑیاں نا جا ئز طورپر ضبط کرنے پر تبدیل کر دیا ہےا نہیں اس موقع پر تبدیل کیا گیا ہے جب ان کی گریڈ 22 میں ترقی کیلئے نام ہا ئی پرموشن بورڈ کو بھیجا جاچکا ہے جس کا ا جلاس آ ئندہ دوتین روز میں وزیر اعظم کی زیر صدارت متو قع ہے، جن وجوہات پر ان کو تبدیل کیا گیا ہے، وہ ان کی ترقی میں رکا وٹ بن سکتی ہیں ۔قطری گاڑیوں کے کیس میں ڈائریکٹر جنرل کسٹمز ا نٹیلی جنس نے قطر کے حکمرانوں اور اسلام آباد میں قطر کے سفارت کی جانب سے خط لکھ کرگاڑیوں کی ملکیت تسلیم کیے جانے کے باوجودقطر کے موقف کو مسترد کر دیا تھا اور ا س بنا پر ایف آ ئی آر درج کرلی تھی کہ یہ گا ڑیاں 2013-14ما ڈل کی ہیں، اس وقت قطری حکمرانوں کو یہ گاڑیاں منگوانے کا استحقا ق نہیں تھا ان کو یہ استحقاق 2016-17میں ملا تھا۔ قطری حکو مت اور سفارت خانے نے ڈی جی کے ا ختیارات کے غلط استعمال کی شکایت حکو مت سے کی تھی اور پھر دفتر خا رجہ کے توسط سے قطری سفیر نے چیئرمین ا یف بی آر سے ملاقا ت کی جس پر ایف بی آرنے ڈی جی کے اس ایکشن پر ایف بی آ ر کے لیگل ونگ کی مشاورت اور دیگر ذرا ئع سے محکمانہ رپورٹس حا صل کرنے کے بعد ڈی جی کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ اس ضمن میں ان کے خلاف نیب میں کرپشن کے الزامات پر ہونے والی تحقیقا ت کو بھی سامنے رکھا گیا تھا جس کے بعد اب انہیں ڈی جی کے عہدے سے ہٹا کرخالی ممبر فیڈرل بورڈ آف ریوینیو ہیڈ کوارٹرز تعینات کردیا گیا ہے۔ انہیں سزا کے طور پر کسی عہدے کا چارج نہیں دیا گیا اور محکمانہ سطح پر ان کے خلاف انکوا ئری بھی شروع کر دی گئی ہے۔ ان کی جگہ کسٹم گروپ کی گریڈ 20 کی خاتون افسر ارم مقبول عامر کو ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلیجنس کا عارضی چارج دے دیا گیا ہے جبکہ انتہا ئی اہم بات یہ ہے کہ وزیر مملکت برا ئے دا خلہ شہر یا ر آ فریدی اس وقت قطر کے دورے پر ہیں۔ وہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر قطر کا دورہ کررہے ہیں۔ انہوں نے سوموار کو قطر کے وزیراعظم شیخ عبداللہ بن نصیر بن خلیفہ الثانی کے ساتھ بین الاقوامی داخلی سلامتی پر ہونے والی نمائش میں بھی شرکت کی۔ذرائع کے مطابق کسٹمز انٹیلیجنس کی طرف سے قطری سفارتخانے کی قانونی طور پردرآمد شدہ لگژری گاڑیوں کو غیر قانونی طور پر درآمد شدہ کا ا لزام لگا کر نا جائز طور پر ضبط کرنا شوکت علی کے تبادلے کی وجہ بنی ہے ۔واضح رہے کہ حال ہی میں کسٹمز انٹیلیجنس نے سابق سینیٹر سیف الرحمان کے ویئر ہاؤس سے قطر ایمبیسی کیلئے درآمد شدہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا اور الزام عا ئد کیا تھا کہ یہ غیر قانونی طور پر درآمد کی گئیں ہیں جبکہ اس وقت بھی ایف بی آر میں مو جو د کسٹمز کے اعلیٰ ا فسران نے اسے کا رروا ئی کو ناجا ئز اورا ختیارات سے تجاوز قرار دیا تھا۔