کراچی (اسٹاف رپورٹر)حکومت سندھ نے گندم کی اجرا میں تاخیر کرکے آٹا مہنگا کرا دیا ۔ سرکاری گندم کی قیمت اجرا کی منظوری کا معاملہ تقریباً دو ماہ سے وزیر اعلیٰٰ ہاؤس ، وزیر خوراک اور محکمہ خوراک کے درمیان لٹکا ہوا ہے اس ضمن میں ذرائع کا کہناہے کہ محکمہ خوراک نے رواں سیزن کے دوران گندم کی قیمت اجرا کی منظوری کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ کو سمری ارسال کی تھی ایک ماہ تک مذکورہ سمری وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پڑی رہی جس کے بعد وزیر خوراک کو سمری بھیجی گئی ۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وزیر خوراک نے اپنی رائے کے ساتھ سمری وزیر اعلیٰ ہاؤس ارسال کردی جس میں 100کلو گرام بوری کی قیمت اجرا پنجاب کے برابر یعنی تقریباً 3250روپے مقرر کرنے اور پی پی بیگز والی 100کلوگرام گندم کی قیمت تقریباً 3150 روپے مقرر کرنے کی سفارش کی محکمہ خوراک کے پاس ضرورت سے کافی زیادہ 17لاکھ 64ہزار ٹن گندم کےریکارڈ ذخائر پڑے ہیں۔ ایسی صورتحال میں عموماً قیمت اجرا کا تعین اگست میں کرکےلبرل پالیسی کے تحت ستمبر سے گندم کا اجرا شروع کر دیا جاتاہے ۔ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب نے چند ہفتے قبل ہی اپنی گندم فلور ملوں کو جاری کرنے کا سلسلہ شروع کردیا اور اب حکومت پنجاب نے گندم کا اجرا یومیہ 2لاکھ سے بڑھا کر 4لاکھ بوری کردیا ہے حکومت سندھ کی جانب سے گندم کا اجرا نہ ہونے سے بڑے پیمانے پر پنجاب کی گندم سندھ آرہی ہے اور وہی گندم کراچی کے فلور ملزمالکان خرید رہے ہیں اس ضمن میں گذشتہ روز آل پاکستان فلور ملزایسوسی ایشن سندھ سرکل کے چیئرمین محمد جاوید یوسف کی سربراہی میں وفد نے صوبائی وزیر خوراک ہری رام اور سیکریٹری خوراک محمد راشد سے ملاقات کرکے صورتحال سے آگاہ کیااور بتایا کہ اس صورتحال میں اوپن مارکیٹ میں گندم کے نرخوں میں اضافے کا رحجان ہے جس پر وزیر خوراک نے انہیں یقین دلایا کہ چند روز میں گندم کا اجرا شروع کیاجائے گا دریں اثنا کراچی میں گندم کے بیوپاری اور فلور ملزمالکان کا کہناہے کہ یہ صورتحال جاری رہی تو ایک ہفتے کے اندراوپن مارکیٹ میں گندم کے نرخوں میں یقینی اضافہ ہوگا جس سے آٹا بھی مہنگا ہوجائے گا دریں اثنا محکمہ خوراک ذرائع کا کہناہے کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ اتنی بڑی مقدار میں گندم کے ذخائر ہونے کے باوجود اکتوبر میں بھی سرکاری گندم جاری نہ کرنے کے پیچھے کون سے عوامل کارفرما ہیں جبکہ صوبائی وزیر خوراک خود بھی گندم کے کاروبار کے ساتھ فلور ملز کی صنعت سے وابستہ ہیں اورمیرپورخاص میں ان کے خاندان کی اپنی فلور مل ہے مذکورہ ذرائع کا کہناہے کہ اس صورتحال زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ گندم کے ذخائر خراب بھی ہوسکتے ہیں جبکہ پہلے ہی بعض اضلاع سے سرکاری گندم خراب ہونے کی اطلاعات آرہی ہیں اس سلسلے میں موقف جاننے کے لئے وزیرخوراک ہری رام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن فون بند ہونے کے باعث ان سے بات نہ ہوسکی جبکہ سیکریٹری خوراک محمد راشد نے ”امت “ کو بتایا کہ جلد ہی گندم کی قیمت طے کرکے اجرا شروع کیاجائے گا ۔