کشمیری مجاہدین کے پاس جدید سنائپر رائفلز کی اطلاعات پر بھارتی فوج میں کھلبلی

0

لاہور(نمائندہ امت) بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہےکہ کشمیری مجاہدین کے پاس امریکی ساختہ سنائیپر رائفلیں اور رات کی تاریکی میں دیکھنے والے آلات موجود ہیں جن کی مدد سے فوجی کیمپوں پر حملے کئے جا رہے ہیں۔بھارتی فوجی اہلکاروں کو رات کے وقت کیمپوں سے باہر نکلنے سے منع کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی ایجنسیوں کی اس رپورٹ پر بھارتی عسکری ماہرین میں کھلبلی مچ گئی ہے کہ کشمیری مجاہدین کے پاس امریکی ہتھیار اور آلات موجود ہیں ۔قابض بھارتی فورسز خوف میں مبتلا ہو گئی ہیں۔ آئی جی کشمیر نے پولیس ہیڈ کوارٹر کو تحریری طور پر آگاہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں فوری طور پر توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ رپورٹ میں بھارتی سیکورٹی ایجنسیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ترال اور نوگام میں کشمیری مجاہدین نے دور سے ہی اسنائپر رائفل سے قابض بھارتی اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔ کشمیری مجاہدین رات کے دوران جدید قسم کے آلات کے ذریعے دور سے کیمپوں کا مشاہدہ کرتے ہیں اور پھر اسنائپر رائفل سے اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ بھارتی پولیس کے ایک سینئر آفیسر کے مطابق اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ مجاہدین کے پاس امریکی ساخت کی ایم 6رائفل موجود ہو۔ اس نے کہا کہ مجاہدین رات کے دوران اسنائپر رائفل پر ” این وی جی “ نامی آلات نصب کرتے ہیں جن کی بدولت رات کے دوران بھی اچھی طرح سے دیکھا جا سکتا ہے اور پھر فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق آئی جی کشمیر ایس پی پانی نے اس سلسلے میں پولیس ہیڈ کوارٹر کو تحریری طور پر آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ بھارتی فوجی کیمپوں اور پولیس اسٹیشنوں میں تعینات بھارتی اہلکاروں کو رات کے دوران مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں اور بغیر اجازت کے کیمپوں سے باہر نہ آنے کی بھی تاکید کی گئی ہے۔بھارتی سیکورٹی ایجنسیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ ایام میں کشمیری مجاہدین نے اسنائپر رائفلوں کے کم سے کم 4اسکواڈ تشکیل دئیے ہیں جن کے ذریعے اب تک چار حملے کئے جا چکے ہیں۔ بھارتی سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ستمبر میں مبینہ طور پراسنائپر رائفلوں کو سر حد پار سے لایا گیا اور انہیں جیش محمد کے مجاہدین کے ہاتھوں میں دیا گیا جو جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں سرگرم ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ مجاہدین کےسنائپر حملے نئی تشویش کن صورتحال ہے جس سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اب تک اسنائپر حملوں کے نتیجے میں 3بھارتی فوجیوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ایسا پہلا حملہ 18ستمبر کو نیوہ پلوامہ میں سی آر پی ایف کے ایک اہلکار پر کیا گیا۔اسکے بعد سشتر سیما بل پر بھی ایک حملہ کیا گیا اور اب چند روز قبل ترال میں آرمی کیمپ اور واگورہ نوگام میں سی آئی ایس ایف افسر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ان سبھی سنائپر حملوں میں پہاڑی ڈھلوانوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ایک بھارتی افسر کا کہنا ہے کہ رات کی تاریکی میں اگر کوئی فوجی اہلکار ڈیوٹی پوسٹ میں موبائل کا استعمال کرتا ہے تو مجاہدین اسنائپر سے موبائل کی لائٹ کا سہارا لیکر اسے نشانہ بناتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More