پبلک اکاونٹس کمیٹی کی چیئر مین شپ کیلئے فخر امام کا نام تجویز

0

اسلام آباد( نمائندہ امت) تحریک ا نصاف کی پارلیمانی پارٹی نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ شہباز شریف کونہ دینے کےفیصلے کی توثیق کردی جبکہ کمیٹی کی سربراہی کیلئے فخرامام کا نام تجویز کردیا ہے تاہم وفاقی وزیر ا طلا عا ت فواد چوہدری نے اپوزیشن کو پیش کش کی ہے کہ وہ پی اے سی کی چیئرمین شپ کیلئے کسی اور اپوزیشن رکن اسمبلی کو نامزد کریں تو اس پر باہمی مشا ورت کے ساتھ کو ئی فیصلہ کیا جا سکتا ہے ۔تفصیلات کے مطابق سوموار کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے دورہ سعودی عرب سے متعلق ارکان کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کا بیل آؤٹ کا پیکج بہترین پیکج ہے۔ پہلی بار پاکستان کو اربوں ڈالر کا غیرمشروط پیکج ملا ہے۔ وزیراعظم نے ملکی معاشی صورتحال پرحکومتی حکمت عملی پرارکان کواعتماد میں لیا۔وزیراعظم نے ارکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے حلقوں میں حکومتی مثبت پالیسیوں کو اجاگر کریں۔ملک کو بحران سے نکال کرترقی کی راہ پرڈالنے کیلئے سب کو کردارادا کرنا ہوگا۔ گزشتہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں نے ملک کو اس نہج پر پہنچایا۔ اجلاس میں پارلیمانی پارٹی اجلاس میں شرکت کرنے واے ایم این ایزکی حاضری بھی لگائی گئی۔اجلاس میں ایم این ایز سے ان کے حلقے پوچھے گئے۔ اپوزیشن اتحاد اوراحتجاج سے متعلق پارٹی لائحہ عمل سے بھی آگاہ کیا گیا۔پارلیمانی اجلاس میں اپوزیشن کے قومی اسمبلی میں احتجاج سے متعلق حکمت عملی پرغوربھی کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی ارکان سے پی اے سی کی چیئرمین شپ پر استفسار کیا۔ وزیراعظم نے شہباز شریف کے خلاف نیب کیسز کے باعث واضح مئوقف پیش کیا۔ ارکان نے اپنی رائے میں کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ایک متنازع شخصیت ہیں ان کو پی اے سی کا چیئرمین لگانے سے پارلیمنٹ اور پا رلیمانی نظام کی ساکھ متا ثر ہو گی ان کے خلاف نیب میں کیسز چل رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ارکان اپنے حلقوں میں حکومتی کی مثبت پالیسیوں کو اجاگر کریں، گزشتہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں نے ملک کو اس نہج پر پہنچایا، ملک کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اراکین نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا نام مسترد کردیا۔ارکان کاکہناتھاکہ شہباز شریف پر نیب کیسز ہیں، اس لیے انھیں اہم ذمہ داری نہیں سونپی جا سکتی، اپوزیشن لیڈر بطور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی چیئرمین ناقابل قبول ہیں۔اجلاس میں اے پی سی کی سربراہی کے لیے فخرامام کا نام تجویزکیاگیا۔دریں ا ثنا اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات نے صحا فیوں سے گفتگو کرتے ہو سئے کہا کہ ہم تو پا رلیمنٹ کو چلا نا چاہتے ہیں مگر اپوزیشن کی مرضی نہیں لگتی کہ پا رلیمنٹ چلے۔ انہوں نے کہا کہ اصل سوال یہ ہے کہ اپوزیشن جب حکومت میں تھی تو اب اس کے منصوبوں کا آڈٹ کس کو کرنا چا ہیئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس کا آڈ ٹ حکومت کو ہی کرنا چا ہیئے اپوزیشن اپنے دور کے منصوبو ں میں ہونے والی کرپشن کو کیسے سامنے لا سکتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More