جام خان شورو کیخلاف ریفرنس کیلئے نیب نے ٹھوس شواہد حاصل کر لئے
کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیب کراچی نے ساق وزیر بلدیات جام خان شورو کے خلاف ریفرنس داخل کرنے کے لئے ٹھوس شواہد حاصل کر لئے ہیں۔ میونسپل کمیٹی قاسم آباد اور میونسپل کارپوریشن حیدرآباد کو جاری ہونے والے 10 سالہ بجٹ کی بھی تفصیلات بھی طلب کر لی گئی ہیں۔کراچی کے تمام بلدیاتی اداروں کو 2011 سے جاری کی جانے والی گرانٹ اور اسپیشل گرانٹ کا بھی ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔ نیب ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ 8 نومبر کو جام خان شورو کی حفاظتی ضمانت کی منسوخی کے حوالے سے تمام شواہد پیش کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق نیب حکام نے جام خان شورو کے خلاف مزید شواہد کے حصول کے لئے میونسپل کمیٹی قاسم آباد کو دئیے جانے والے 10 سالہ بجٹ کے بھی تفصیلات طلب کئے ہیں واضح رہے کہ میونسپل کمیٹی قاسم آباد کے چیئرمین جام خان شورو کے بھائی کاشف شورو ہیں جبکہ ان سے قبل ان کے ماموں نور محمد شورو مرحوم ناظم رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جام خان شورو کے خلاف اس سے قبل بھی ٹاؤن کمیٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کی تفتش جاری ہے اور اس سلسلے میں گزشتہ ماہ محکمہ بلدیات سے بھرتیوں کا تمام ریکارڈ طلب کیا جا چکا ہے۔میونسپل کمیٹی قاسم آباد کے ریکارڈ کے لئے محکمہ بلدیات کے متعلقہ حکام کو بدھ کو بذریعہ ٹیلی فون 24 گھنٹوں کے اندر ریکارڈ پیش کرنے کے لئے کہا گیا تاہم محکمہ بلدیات کے حکام نے آج بدھ کے روز 4 بجے تک ریکارڈ کی فراہمی کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ نیب حکام نے میونسپل کارپوریشن حیدرآباد کو بھی گزشتہ 10 سالوں میں جاری ہونے والے بجٹ کا بھی ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب حکام کو تفتیش کے دوران ایسے شواہد ملے ہیں کہ جن سے یہ معلوم ہوا ہے کہ جام خان شورو نے بطور وزیر بلدیات تعیناتی کے دوران میونسپل کارپوریشن حیدرآباد کو خصوصی گرانٹ دی گئی اور ترقیاتی بجٹ کا بڑا حصہ کرپشن کی نذرہوا۔نیب کراچی نے میونسپل کمیٹی ماتلی ضلع بدین کے خلاف بھی کرپشن کے الزامات کے تحت تحقیقات شروع کر دی ہے اور بلدیاتی حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ جنوری 2016 سے اس وقت تک جاری ہونے والے بجٹ کا ریکارڈ فراہم کیا جائے۔ میونسپل کمیٹی کے ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اخراجات کی تفصیل، ریگولر، روزانہ اجرت، کنٹریکٹ اور ایڈھاک بنیادوں کی جانے والی بھرتیوں اور ادا کی جانے والی تنخواہوں کے مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔