معاملہ عدالت میں ہونے کے باوجود قدیم مدرسے کی دکانیں گرا ئی گئیں
کراچی (رپورٹ:عظمت علی رحمانی )معاملات عدالت میں زیر سماعت ہونے کے باوجود پنجاب کے دوسرا قدیم مدرسےکی46 دکانیں گرادی گئیں۔ مذکورہ اراضی 1963میں 99سالہ لیز پر لی گئی تھی ۔مذکورہ مدرسہ کے مہتمم مولانا فضل الرحمن کے صاحبزادے ایم این اے مولانا اسعد محمود ہیں ۔قبل ازیں انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کےچنیوٹ میں قائم مدرسہ کو بھی تجاوزات کے نام پر گرایا جا چکا ہے ۔مدرسہ قاسم العلوم ملتان کی بنیاد 1935میں رکھی گئی تھی ۔ 1961میں گلگشت کالونی ملتان میں قائم مدرسہ کے انتظامات مفتی محمد شفیع ملتانی کے سپرد کئے گئے جنہوں نے ادارے کی توسیع کیلئے حکومت کو درخواست دی ،جس کے بعد 1963میں حکومت نے99برس کی لیز پرمزید اراضی الاٹ کر دی ،جہاں دکانیں تعمیر کی گئیں۔90کی دہائی میں مدرسہ کی شوریٰ اور مہتمم کے مابین دکانوں کے معاملے پر اختلافات شدت اختیار کر گئے جس کے بعد معاملہ عدالت میں چلا گیا تھا۔مدرسہ کی شوریٰ دکانیں ختم کرنا چاہتی تھی تاکہ مدرسہ کی توسیع کی جاسکے ۔ مولانا اسعد محمود نے 2016 میں عدالت کو درخواست دی کہمدرسہ انتظامیہ مذکورہ دکانیں گرانا چاہتی ہے لہذا اجازت دی جائے ،تاہم اجازت نہ ملی ایک ہفتہ قبل ڈپٹی کمشنر ملتان نے دکانداروں کو نوٹس دیا کہ جلد از جلد دکانیں خالی کی جائیں بصورت دیگر گرا دی جائیں گی جس کے بعد گذشتہ رو ز 46دکانیں گرا دی گئیں ۔مدرسہ انتظامیہ کے مطابق انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے ،تاہم مدرسہ انتظامیہ نے حتجاج نہیں کیا جبکہ دکانوں کے احاطے کو انتظامیہ نے خود ہی مدرسہ کے حوالے کردیا ۔مولانا اسعد محمود کے مطابق ادارے کے متعدد معاملات عدالت میں زیرسماعت ہیں، مدرسہ کے معاملہ کو سیاسی ایشو بنایا جارہا ہے اس وجہ ہم جواب دینے کے پابند ہیں ۔