اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اے پی سی میں ناکامی کے بعد پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے حکومت کوتعاون کی پیشکش کردی اور کہا ہے کہ سب بیٹھ کرملک کو مسائل سے نکالنے کے لئے حل تجویز کریں۔ پاکستان کو مضبوط بنانا ہے۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ہم 5سال کے دوران اس حکومت کے ساتھ بھی کام کرنے کو تیارہیں،جیسا میاں صاحب کے ساتھ کام کیالیکن شرط یہ ہے کہ جوکام کا پیمانہ ہووہ صرف انصاف پرمبنی ہو۔واضح رہے کہ 22اکتوبر کو سابق صدر نے کہا تھا کہ تحریک انصاف سے حکومت نہیں چل سکتی۔ اس کیخلاف ساری جماعتوں کو مل کر قرارداد لانی ہوگی۔جس کے بعد انہوں نے اپنے دیرینہ اتحادی مولانا فضل الرحمن کو متحرک کیا ۔ جنہوں نے حکومت کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرنے کی کوشش شروع کردی ، تاہم نواز شریف نے اس موقع پر انہیں مایوس کردیا۔ قومی اسمبلی سے خطاب میں آصف زرداری نے مزید کہا کہ ہم ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ جمہوریت میں کمزوریاں ضرورہیں، سب بیٹھ کرایک حل تجویزکریں جس سے ہم پاکستان کومسائل سے نکال سکیں، اگرہم توجہ نہیں دیں گے تومسائل بڑھتے جائیں گے۔شریک چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ میں نے سی پیک کا نظریہ سوچا، اگرگوادرپورٹ کونکال دیں تو آگے سی پیک کیا بنتا ہے؟ پاکستان کی ترقی کا سب سے قریب راستہ سی پیک ہے، ہمیں ملک کو مضبوط بنانا ہے لیکن شارٹ ٹرم ٹرانزیشن سے نہیں۔آصف زرداری نے کہا کہ پانی کا مسئلہ بنیادی طور پر انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔ کراچی کی آبادی 3کروڑ ہے، جس میں ایک کروڑ بہاری، بنگالی اور خیبر پختون سے آنے والے دوست ہیں۔