لاہور۔ کاشغر کے درمیان بس سروس شروع ہونے پر بھارت کو تکلیف
نئی دہلی ۔بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت نے لاہور اور کاشغر کے درمیان بس سروس پر دونوں ملکوں سے سخت احتجاج کیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے پریس بریفنگ میں کہا کہ چونکہ یہ بس سروس نام نہاد چین پاک اقتصادی راہداری کا حصہ ہے اس لیے یہ ہماری علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے۔بھارت کا دیرینہ مؤقف رہا ہے جو سب کو معلوم ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان 1963 میں ہونے والا سرحدی معاہدہ ”غیر قانونی اور ناجائز“ ہے اور بھارت نے اسے کبھی تسلیم نہیں کیا۔ادھر چین نے بس سروس کا دفاع کیاہے اور بھارت کے احتجاج کو یہ کہہ کر ہلکا کرنے کی کوشش کی کہ وہ اس سے واقف نہیں ۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعرات کے روز بیجنگ میں کہا کہ انھوں نے بس سروس کے بارے میں بھارت کی جانب سے کوئی شکایت نہیں سنی ۔ان کے مطابق سی پیک نے کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہیں بنایا ۔ اس کا علاقائی تنازعہ سے بھی کوئی تعلق نہیں اور اس سے مسئلہ کشمیر کے بارے میں اس کے مؤقف پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔یادرہےکہ بس سروس کا آغاز 3 نومبر سے ہوگا۔ یہ بس پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے گزرے گی۔