وفاق نے گریڈ 22کےعبدالمجید دستی کی خدمات واپس مانگ لیں
کراچی( اسٹاف رپورٹر)وفاقی حکومت نےآئی جی سندھ بننے میں ناکام ہونیوالے گریڈ 22کے افسرسردار عبدالمجید دستی کی خدمات حکومت سندھ سے واپس مانگ لی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روزاسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت سندھ میں خدمات انجام دینے والےگریڈ22کے افسر عبدالمجید دستی کواسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔اس ضمن میں باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ سردار عبدالمجیددستی 8ماہ قبل گریڈ 22 میں ترقی ملنے کے بعد حکومت سندھ نےانہیں گریڈ 21کےپولیس افسر اے ڈی خواجہ کی جگہ آئی جی تعینات کرانے کی کوشش کی تھی جس میں سندھ حکومت ناکام ہو گئی تھی سردار دستی نے گریڈ 22میں ترقی پانے کے بعدسندھ پولیس میں اس بنیاد پر کسی عہدے پرتعیناتی سے انکار کر دیا تھا کہ وہ گریڈ 22کے افسر ہیں اس لئے گریڈ 21 کے جونیئر افسر کے ماتحت کام نہیں کر سکتے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران حکومت کےآنے اور اے ڈی خواجہ کے تبادلے کے بعد سندھ حکومت کو امید تھی کہ سردار عبدالمجید دستی آئی جی تعینات ہو سکتے ہیں لیکن کلیم امام کے آئی جی بننے کے بعد وہ خواہش بھی دم توڑ گئی ۔واضح رہے کہ سندھ پولیس میں گریڈ 22کے افسرکی صرف ایک اسامی آئی جی کی ہے جس پر کلیم امام تعینات ہیں ۔اس لئے وفاقی حکومت نے سردار دستی کی خدمات حکومت سندھ سے واپس مانگ لی ہیں ۔