عدالتوں میں سناٹا۔ ہزاروں مقدمات التواکا شکار

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ملعونہ آسیہ کو توہین رسالت کے مقدمہ سے بری کرنے کے بعد جمعہ کو ہڑتال کے موقع پر کراچی میں سندھ ہائی کورٹ سٹی و ملیر کورٹ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں سمیت دیگر خصوصی عدالتوں میں بڑی تعداد میں وکلا اور سائلین مقدمات کی پیروی کے لیے پیش نہیں ہوئے ہیں ،جبکہ سرکاری وکلا کی تعداد بھی کم تھی ۔جمعہ کی دن عدالتوں اور احاطہ میں سناٹا چھایا رہا ۔عدالتوں میں پیش ہونے والے وکلا سائلین کی بہت کم تعداد تھی ۔سٹی و ملیر کی عدالتوں میں عملہ بھی وقت پر نہیں پہنچ سکا تھا ۔لہذا صورت حال کے پیش نظر عدالتوں میں ہزاروں کی تعداد میں مقدمات التوا کا شکار ہوئے ہیں ۔ان مقدمات میں اگلی تاریخیں دیدی گئیں ہیں، جبکہ سرکاری وکلا کی بھی تعداد کم تھی ۔عدالتوں کے باہر تمام دکانیں بند تھیں ،جو لوگ پیش ہوئےتھے انہیں مقدمات کےدستاویزات کی فوٹوکاپیاں کرانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ہڑتال کے موقع پر سینٹرل اور لانڈھی جیلوں سے سیکورٹی خدشات کی بنا پر ہزاروں کی تعداد میں قیدیوں کو بھی عدالتوں میں پیش نہیں کیا جاسکا ۔قیدی انصاف سے محروم رہ گئے۔ اس حوالے سے جیل حکام کا کہنا ہے کہ جیلوں میں سنگین جرائم کے مقدمات میں ملزمان گرفتار ہیں ،جنہیں سیکورٹی خدشات کی بنا پر عدالتوں میں پیش نہیں کیا جاسکا۔ کراچی بار کے صدر حیدر امام رضوی نے ’’امت ‘‘کو بتایا ہے کہ 2دن سے حالات ٹھیک نہیں ہیں، جس کے باعث لوگ عدالتوں میں پیش نہیں ہو رہے ہیں ۔مقدمات کی سماعت متاثر ہوئی ہے ،اس سےغریب لوگوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے ،کیونکہ انہیں جلد انصاف نہیں مل پارہا ہے ،جب انصاف میں تاخیر ہو گی تو انصاف کا قتل ہو گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More