سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کےمزید3گواہوں کے بیانات قلمبند
کراچی (اسٹاف رپورٹر)انسداددہشت گردیکی خصوصی عدالت نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں3گواہوں کے بیان قلمبند کر کے مزید گواہ 10 نومبر کو طلب کرلئے ہیں ۔10 سالہ امل عمر قتل کیس میں گرفتار ملزم خالد پر 2 مقدمات میں فرد جرم عائد کر دی ہے ۔گواہوں کی پیشی یقینی بنانے کی ہدایات کے ساتھ شاہد حامد قتل کیس کی سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ و دیگر کے خلاف2 رینجرز اہلکاروں حوالدار منیر اور اعجازکے قتل کیس کی سماعت9 نومبر تک ملتوی کردی گئی ہے ۔ سماعت کے موقع پر ملزم شیر محمد کو پیش کیا گیا تاہم عزیر بلوچ کو پیش نہ کیا گیا ۔سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا و دیگر کے خلاف ٹھٹھہ اور بدین میں ہنگامہ آرائی ،توڑ پھوڑ اور کارسرکار میں مداخلت سے متعلق کیس میں شریک ملزمان کے حاضر نہ ہونے پر سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو سینٹرل جیل میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت کے موقع پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں گرفتار رحمان عرف بھولا اور زبیر عرف چریا کو پیش کیا گیا۔متحدہ رہنما رؤف صدیقی و دیگر ملزمان بھی پیش ہوئے۔اس موقع پر پیش کئے گئے 3 گواہوں نے بتایا کہ میڈیا پر فیکٹری میں آگ لگنے کی خبر پروہ جائے وقوعہ پر پہنچےتووہاں جلے ہوئے لوگوں کونکا لاجا رہا تھا۔ادھر10سالہ امل عمر قتل کیس میں گرفتار ملزم خالد پر پولیس مقابلہ اور ڈکیتی سے متعلق 2 مقدمات میں فرد جرم عائد کی گئی ۔ ملزم کے صحت جرم سے انکار پرعدالت نےتفتیشی افسر اور گواہوں کو 12 نومبر کوپیش ہونے کے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔استغاثہ کے مطابق 14 اگست کو کورنگی روڈ پر پولیس اور ملزمان کے درمیان مقابلے میں کار میں موجود 10 سالہ بچی امل جاں بحق ہوئی ۔ مقابلے سے قبل ملزمان نے امل کے والد کی گاڑی کو لوٹا بھی تھا۔