اسلام آباد(اویس احمد)دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی شہادت پر افغانستان اور بھارت میں جشن منایا جارہا ہے اور بھارتی ٹی وی چینلز سمیت سوشل میڈیا پر اسے بھارت اور افغانستان حکومت کے دشمن کی موت قرار دیا جا رہا ہے۔ بھارتی ٹی وی چینلز نے مولانا سمیع الحق کو اپنا دشمن قرار دیتے ہوئے ان کی شہادت پر برملا خوشی کا اظہار کرتے ہوئے خصوصی رپورٹس اور پروگرام نشر کیے ہیں۔ بھارتی میڈیا نے مولانا سمیع الحق پر بھارت کے خلاف منصوبہ بندی کے الزامات لگا کر ان کی موت پر خوشی کا اظہار کیا۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر افغانستان اور بھارت سے تعلق رکھنے والے شدت پسندوں نے مولانا سمیع الحق کو افغان طالبان کا باپ قرار دیتے ہوئے ان کی شہادت پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ افغان حکومت کے سابقہ ڈائریکٹر میڈیا اور وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے اپنی ٹویٹ میں شہید مولانا سمیع الحق کو سب سے بڑا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے امریکہ اور افغان حکومت کے خلاف لڑنے والے افغان طالبان کی مدد کےلیے ہزاروں جنگجوؤں کو افغانستان بھجوایا۔ بھارتی چینل ڈی این اے نیوز پر شہید مولانا سمیع الحق کو دشمن قرار دیتے ہوئے بھارت کے خلاف منصوبے بنانے کا الزام عائد کیا جاتا رہا ۔سابق ڈائریکٹر نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی(این ڈی ایس )اور افغان صدر کی حفاظت کےلیے بنائی گئی پریزیڈنٹ پروٹیکشن سروس (پی پی ایس )کے بانی رحمت اللہ نبیل کی جانب سےسوشل میڈیا پر شہید مولانا سمیع الحق کوآئی ایس آئی کا عظیم اثاثہ قرار دیتے ہوئےان کے قتل کی حمایت کی گئی ۔امراللہ صالح نے اپنی ٹویٹ میں شہید کو افغانستان کی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے انکے قتل کی حمایت کی ہے۔مولانا سمیع الحق کی شہادت پرافغان اور بھارتی ا داروں کے کارندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پردفاع پاکستان کونسل کے سربراہ کے خلاف اتنے سخت جملوں کا استعمال کیا جارہا ہے جن کو لکھا بھی نہیں جاسکتا ہے ۔تاہم کچھ کا عکس شائع کیا جارہا ہے۔