معاہدے کے بعد تحریک لبیک کیخلاف کریک ڈاون 247 گرفتار – قائدین پر بھی مقدمات

0

اسلام آباد/ لاہور (خبرنگار خصوصی/ مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے معاہدے کے بعد تحریک لبیک کیخلاف کریک ڈاؤن کرکے 247 افراد کو گرفتار کرلیا اور تحریک کے قائدین خادم حسین رضوی، پیر افضل قادری سمیت ہزاروں افراد کیخلاف مقدمات درج کر لئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر اسلام آباد، لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں چھاپے مارے گئے، جب کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے ۔دوسری جانب وزیر مملکت داخلہ نے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کیخلاف بھی کارروائی کا حکم دیدیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ملعونہ آسیہ کی رہائی کے عدالتی فیصلے کیخلاف دھرنے ختم کرانے کیلئے معاہدے کے باوجود تحریک لبیک کیخلاف رات گئے کریک ڈاؤن شروع کردیا ۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے احتجاج کے دوران ہنگامی آرائی اورتوڑ پھوڑ میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کی ہدایت پر اسلام آباد ،لاہور ،راولپنڈی سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں چھاپوں کےدوران 247 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس نے سڑکیں بلاک کرنے اور ہنگامہ آرائی کے الزام میں تحریک لبیک کے خادم رضوی اور پیر افضل قادری کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔لاہور پولیس نے شہر میں سڑکیں بلاک کرنے اور ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں 11 ایف آئی آر درج کی ہیں۔ پولیس کے مطابق تحریک لبیک کے رہنما افضل قادری اور خادم رضوی سمیت 500 افراد پر مقدمات درج کیے گئے ہیں، جب کہ افضل قادری اور خادم رضوی کی ایف آئی آر سیل کردی گئی ہیں۔ادھر فیصل آباد پولیس نے احتجاج کرنے والے 3000 افراد کے خلاف 29 مقدمات درج کرکے ضلع بھر میں 218 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ چنیوٹ میں مظاہرین کے خلاف 3 مقدمات درج کرکے 13 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ سرگودھا میں 300 افراد کے خلاف 2 مقدمات درج کئے گئے۔ جھنگ میں 150 افراد کے خلاف 2 مقدمات درج کرکے 12 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ اسلام آ باد کے علا قے ترامڑی چوک میں مظاہر ے کے دوران توڑ پھوڑ اور سر کا ری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں تحریک لبیک کے 8 کارکنوں سمیت 250 سے زائد افراد کے خلاف دہشت گردی کی دفعہ سمیت دس مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیاہے۔ایس ایچ اوانسپکٹر محمد بشیرکی مدعیت میں تھانہ شہزادٹاؤن میں مقدمہ نمبر251اور252درج کیاگیا۔جس میں مؤقف اختیارکیاگیاکہ محمد حسام ولد اشتیاق احمد،ملک مہد ولد عبدالغفور ،سلیمان خان ولد جان بادشاہ،محمد علی ولد جا وید اختر ،مشاہد زاہد ولد زاہد،اسامہ ایا ز ولد محمد ایاز،سعد نسیم ولد نسیم کے ہمراہ 250نا معلوم جو کہ ڈنڈ وں سے مسلح تھے۔ تحریک لبیک کے ناظم اعلی ٰرضوان سیفی اور نعیم جاوید کی ایما پر تر امڑی چوک میں دھر نے دیتے ہو ئے لہتراڑ روڈ اور پا رک روڈ کو دونوں اطراف سے ٹریفک کے لیے بند کر رکھا تھا اور انتظامیہ اور عدالتوں کے خلاف شدید نعر ے با زی کر رہے تھے اسی دو ران مظاہرین نے شہریوں کی گا ڑیوں کے شیشے تو ڑنے شروع کر دیئے پو لیس کی جانب سے منع کر نے پر شر کا نے پو لیس پر پتھروں سےحملہ کر دیاجس کی زد میں آ کر دو پو لیس اہلکار محمد لقمان اور علی حسین زخمی ہو گئے ایس ایچ او کی جانب سے تحریری درخواست پر پولیس نے دہشت گردی کی دفعہ سیون اے ٹی اے سمیت 147/148/ 149/341/427/353/186/188/109کے تحت مقدمہ درج کرکے 4 افراد کو گرفتار کرلیاہے۔روز نامہ ’’امت‘‘ سے گفتگو کر تے ہو ئے تحریک لبیک اسلام آباد کے ناظم اعلیٰ رضوان سیفی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی کار روائیاں کا رکنوں کو ڈرانے دھمکانے کے لیے کی جا رہی ہیں، دھر نے اور احتجاج پورے پاکستان میں ہو ئے ہیں، جبکہ ترامڑی میں ہو نے والے احتجاج میں میں موجود بھی نہ تھا اس کے باوجود میرے خلاف تھا نہ شہزاد ٹاؤن میں مقد مہ درج کیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ نبی ؐکے گستاخوں کو انجام تک پہنچانے کے لیے یہ مقدمات ہمیں نہیں روک سکتے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے گر فتار کارکنوں کی ضمانت کے لیے تحریک لبیک وکیل پیش کرے گی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے وزیر اعظم کو کریک ڈاؤن کے حوالے سے مسلسل آگاہ کیا جارہا ہے ۔دوسری جانب قانون نافذ کرنےو الے اداروں کی جانب سے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی کو ملکی صورتحال پربریفنگ دی گئی ۔ وزیر مملکت داخلہ کے مطابق علمائے کرام کی بات کا احترام کرتے ہیں جنہوں نے کہا تھا کہ توڑ پھوڑ میں ہم نہیں بلکہ شرپسند عناصر ملوث ہیں، لہذا شرپسندوں کی نشاندہی کے لئے وزارت داخلہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔سوشل میڈیا پر شرانگیز اور نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔ ابتدائی طور پر راولپنڈی اسلام آباد ،لاہور، اور کراچی میں سوشل میڈیا کی ویڈیوز اور میڈیا پر آنے والے جلاؤ گھیراؤ کی تصاویر کی بنیاد پر 100 شر پسندعناصر کی نشاندہی کر لی گئی ہے جن میں سے 30 کا تعلق راولپنڈی ، 30 کا تعلق لاہور سے ہے جن کے خلاف آج سے کریک ڈاؤن شروع کردیا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق آئندہ24 گھنٹوں میں راولپنڈی، اسلام آباد سمیت کئی اہم شہروں میں کارروائیوں کی تیاری کرلی گئی ہے، وزارت داخلہ نے صوبائی حکومتوں کو بلا تاخیر شر پسند عناصر کی نشاندہی اور انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیلنے کی ہدایت کر دی ہے۔علاوہ ازیں وزیرِ مواصلات مراد سعید نے نیشنل ہائی ویز اور موٹر ویز کی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو کٹہرے میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔مراد سعید کا کہنا ہے کہ احتجاج کا فائدہ اٹھا کر قومی خزانے کو اربوں کا نقصان دینے والوں کا محاسبہ کریں گے، آئین پاکستان پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے، دوروزہ احتجاج کے دوران ملک بھر میں نیشنل ہائی ویزکی قیمتی املاک کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More