کراچی(رپورٹ:محمدنعمان اشرف/شعیب مغل) ملعونہ آسیہ مسیح کی رہائی کے عدالتی فیصلے کے خلاف جماعت اسلامی کراچی کے زیراہتمام بیت المکرم مسجد تا حسن اسکوائر حرمت رسول ؐمارچ منعقد کیا گیا ،جس میں زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کراچی سے خیبر اور چترال تک تحریک حرمت رسولؐ شروع کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ حرمت رسولؐ کی حفاظت کی جدوجہد میں خون کا آخری قطرہ تک بہا دینگے اور کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ انہوں نے کہا گستاخ رسول آسیہ مسیح کی رہائی کے عدالتی فیصلے نے امریکہ ،مغرب اور یہودیوں کو خوش جبکہ اسلام اور مسلمانوں کو صدمے سے دوچار کیا ، برطانیہ نے اس فیصلے کو اپنی کامیابی قراردیا ہے ، سراج الحق نے کہا کہ آج کا یہ عظیم الشان ”حرمت رسولؐ “ مارچ اس عدالتی فیصلے کو مسترد کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت اس حوالے سے فوری طورپر اپنی پوزیشن واضح کرے اور یہ بھی واضح کرے کہ ملعونہ آسیہ پاکستان میں موجود ہے یا اسے ملک سے فرار کرادیا گیا ہے ،انہوں نے کہا توہین رسالت کرنے والے معافی کے حق دار نہیں ہیں، نبی کریمؐ نے فتح مکہ کے موقع پر تمام افراد کے لیے معافی کا اعلان کردیا تھا، لیکن شان رسالت ؐمیں گستاخی کرنے والوں کومعاف نہیں کیا گیا۔آسیہ کی رہائی کے فیصلے پر لارجر بینچ تشکیل دے کر مقدمے کو دوبارہ سنا جائے اور جب تک فیصلہ نہیں ہوتا اسکا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا عشق رسولؐ کا تقاضہ ہے کہ خود کو رسول پاکؐ کی زندگی اور تعلیمات کے مطابق ڈھالا جائے اور ملک میں نظام مصطفیٰؐ اور شریعت محمد یؐ کے نفاذ کی جدوجہد کی جائے،ملک میں ایسا نظام لایا جائے جو ناموس مصطفیٰؐ کا محافظ ہو ، انہوں نے کہا اگر کوئی ناموس مصطفیٰؐ کی توہین کرے اور امتی ہونے کے باوجودہم خاموش رہیں تو ہماری ایسی زندگی کسی کام کی نہیں۔ناموس مصطفیؐ کا معاملہ سیاسی یا ووٹ لینے کا نہیں ،بلکہ حق وباطل کا معرکہ ہے جو قیامت تک جاری رہے گا ، توہین رسالت کا ارتکاب کر نے والے اور ان کے ساتھ کھڑے ہو نے والےباطل کے ساتھ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے معاہدے کو وقت کا بہترین حل قراردیا ہے اورکہا ہے کہ اس طرح کے احتجاج اور دھرنے کا کوئی علاج کرنا پڑے گا ، ہم ان سے کہتے ہیں کہ آپ سے قبل بھی بہت سے آئے اور چلے گئے ،ناموس مصطفیؐ کے تحفظ کی جدوجہد جہاد ہے جوجاری رہے گا ، پاکستان اسلام کے لیے بنا تھا اور اسی بنیاد پر قائم و دائم رہے گا ، پاکستان ایک نظریے ، عقیدے اور لازوال قربانیوں کا نام ہے ،اگر کوئی اسے اس کے مقصد وجود سے دورکرنے کی کوشش کرے گا تو اس سے ہماری جنگ ہوگی ۔ سراج الحق نے کہا کہ دھمکیاں ہمیں حضور ؐسے عشق کے اظہار سے نہیں روک سکتیں۔ حکومت نے پوری قوم کو امتحان اور پریشانی میں مبتلا کردیا ہے، وزیراعظم عمران خان ذمہ دار فرد ہونے کا ثبوت دیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق نے بھی اپنی زندگی میں ہی آسیہ کے رہائی کے فیصلے کی مخالفت کی تھی اور حکومت کو متنبہ کیا تھا کہ اگر ایسا کوئی فیصلہ کیا گیاتو یہ حکومت نہیں رہے گی ۔اس موقع پر خطاب میں نائب امیر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا پر یہ احتجاج دکھایا جائے یا نہ دکھایا جائے، ہم عوامی احتجاج اور تحفظ ناموس رسالت ؐ کی جدوجہد جاری رکھیں گے، پی پی ، پی ٹی آئی اور پی ایم ایل (ن)عاشقان مصطفیٰ کے ساتھ کھڑے ہونے کے بجائے گستاخوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ہم حکومت یا ریاست سے ٹکرانے کے لیے نہیں بلکہ ناموس رسالتؐ کے تحفظ کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں اور عاشقان مصطفی کا اعلان ہے کہ گستاخ نبی کی صرف اور صرف ایک سزا ہے اور وہ سر تن سے جدا کرنا ہے ۔امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے کہاہم اعلان کرتے ہیں کہ آسیہ کی رہائی کے فیصلے کو قبول نہیں کیا جائے گا ۔امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا پر امن احتجاج سےآج کراچی کے عوا م نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ معاملہ ابھی ختم نہیں بلکہ شروع ہوا ہے ، امریکہ مغرب کی سرپرستی میں سیکولر و لبرل عناصر کی سازشو ں کو بے نقاب کریں گے اور اس ٹولے کو شکست سے دوچار کریں گے ۔ ہم بھی قانونی جنگ لڑیں گے ،سڑکوں پر بھی نکلیں گے۔ ہم آئین کے اندر توہین رسالت کے قانون کو ہر گز ختم یا بے اثر نہیں ہونے دیں گے اور اس معاملے میں کوئی سودے بازی قبول نہیں کریں گے۔ مارچ سےنائب امرا جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، محمد اسلام، امیر جماعت اسلامی ضلع شرقی یونس بارائی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مارچ میں مولانا سمیع الحق کی شہادت پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے سانحےکی شدید مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ واقعے کی تحقیقات کی جائے اور مجرموں کو سخت سے سخت سزادی جائے۔