دس ہزار کھلونے چرانے والی فرانسیسی بڑھیا پکڑی گئی

0

ایس اے اعظمی
پیرس کی 72 سالہ بڑھیا مارکیٹوں اور ڈیپارٹمنٹل اسٹورز میں کھلونے چرانے کا عالمی ریکارڈ بنانے کے بعد بالآخر پکڑی گئی۔ فبیح عادت میں مبتلا بوڑھی خاتون 10 ہزار سے زائد کھلونے چوری کرکے انہیں کامیابی سے انٹرنیٹ پر فروخت بھی کرتی تھی۔ پولیس نے مقامی ڈیپارٹمنٹل اسٹورز کے مالکان کی جانب سے شکایات کے بعد بڑھیا کو گرفتار کرلیا ہے۔ گھر کی تلاشی کے دوران ایک ہزار سے زائد مسروقہ کھلونے بھی برآمد کرلئے گئے ہیں۔ پولیس نے عدالتی فورم پر بڑھیا کی چوری کا کیس پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پیرانہ سالی میں چوری کی پختہ عادت کا شکار بڑھیا کو جیل بھیجنے کے بجائے عدالت اس پر بھاری جرمانہ عائد کرے، کیونکہ چوری کے کھلونوں کی آن لائن فروخت سے یہ بڑھیا کافی مالدار ہوچکی ہے۔ اس کے فلیٹ کی پولیس کی جانب سے لی گئی تلاشی مہم میں اس کے گھر سے نہ صرف ایک ہزار سے زائد کھلونے بر آمد ہوئے ہیں، بلکہ آن لائن چوری کے کھلونے بیچنے کیلئے مستعمل ایک عدد لیپ ٹاپ اور 45 ہزار ڈالرز کیش بھی قبضہ میں کئے گئے ہیں۔ اس سلسلہ میں ایک پولیس افسر نے بتایا ہے کہ معمر خاتون کے بینک اکائونٹس کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے جس میں چوری کے کھلونوں کی رقم موجود ہوسکتی ہے۔ بڑھیا کو جیل بھیجنے کے بجائے مقامی پولیس اسٹیشن ہی میں قید رکھا گیا ہے۔ اس تفتیش میں عادی چور بڑھیا کا ماننا تھا کہ اس نے دس ہزار سے زیادہ کھلونے چوری کئے ہیں جن میں 700 چوریاں مسلسل چھ دکانوں میں کی گئی ہیں۔ پولیس اس ضمن میں مزید تفتیش کر رہی ہے اور اس کے تفتیشی افسران کا دعویٰ ہے کہ چوری کی وارداتیں دس ہزار سے بھی زیادہ ہوسکتی ہیں۔ پیرس سے شائع ہونے والے جریدے دی لوکل نے اس سلسلہ میں بتایا ہے کہ چوری کی قبیح عادت میں مبتلا یہ بڑھیا کم از کم دو سالوں میں دس ہزار سے زائد کھلونے چُرا چکی ہے اور اس کے گھر سے جو کھلونے بر آمد ہوئے ہیں وہ ڈیپارٹمینٹل اسٹورز اور ٹوائے شاپس کی اصلی پیکنگ میں موجود ہیں جس سے اندازہ کیا جارہا ہے یہ چور بڑھیا اپنے کام میں کافی مہارت رکھتی ہے۔ پیرس کے ایک پولیس اسٹیشن میں دوران تفتیش اس بڑھیا نے تسلیم کیا ہے کہ اس کو چوری کی عادت ہے اور وہ چوری کرکے دلی سکون و اطمینان محسوس کرتی تھی اور اس لئے وہ دن بھر کسی مزدور یا آفس ورکر کی طرح آٹھ گھنٹے کے لگ بھگ وقت چوری چکاری میں لگاتی تھی اور چونکہ اس کے چہرے پر پڑی جھریاں اور ہاتھوں کا رعشہ اور ٹانگوں کی کپکپاہٹ لوگوں کو دکھائی دیتی تھی، اس لئے وہ مجھے بے زرر سمجھتے تھے اور میں مخصوص ڈیپارٹمینٹل اسٹورز اور بچوں کے کھلونوں کی دکانوں میں جا پہنچتی تھی اور جو کھلونے مجھے پسند آجاتے تھے وہ خاموشی سے اپنے بیگ میں ڈال کر لنگڑا لنگڑا کر باہر کی جانب آجاتی تھی۔ یوں سمجھ لیجئے کہ میں اپنی پیرانہ سالی کا بہترین فائدہ اُٹھا رہی تھی۔ پیرس پولیس نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں پیرس کی ایک آن لائن کھلونا شاپ کی خاتون منیجر نے پولیس کو شکایت کی کہ ایک ہی دن میں ان کی دکان سے 18 عددکھلونے چوری کئے گئے، جس پر پولیس کا ایک دستہ اس دکان پر بھیجا گیا جس نے دکان کے اندر اور باہر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیو ز کو بار بار دیکھ کر تجزیہ کیا جس میں انہیں دیگر گاہکوں کی طرح ایک بڑھیا کی ویڈیو بھی ملی جو بڑے انہماک سے کھلونوں کو دیکھ رہی تھیں۔ پولیس کے تفتیشی ممبرز نے جب کھلونوں کی دیگر دکانوں سے چوری کی شکایات کا جائزہ لیتے ہوئے ان دکانوں کی ویڈویوز کو بھی بغور دیکھا تو انہیں ایک حیرت انگیز بات یہ دکھائی دی کہ جو بڑھیا آن لائن اسٹور میں دکھائی دی تھی وہی بڑھیا دیگر اسٹورز اور دکانوں پر بھی کبھی نا کبھی دکھائی دی جس سے پولیس کا شک یقین میں بدل گیا کہ تمام دکانوں پر اس 72 سالہ بڑھیا نے ہاتھ صاف کیا ہے۔ پولیس نے اس بڑھیا کی خاموش نگرانی کیلئے ایک سیکرٹ خاتون افسر کو متعین کیا جس نے دن بھر کی محنت کے بعد یہ راز جان لیا کہ کھولنے چرانے والی کوئی اور عورت یا مرد یا بچہ نہیں بلکہ یہی بڑھیا ہے، جو دن بھر پیرس کے گرد و نواح میں ایسے اسٹورز اور دکانوں کے پھیرے لگاتی تھی جہاں رش زیادہ ہوتا تھا اور اسی رش اور اپنی ضعیفی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے یہ من پسند کھلونے بھی چرالیتی تھی۔ اس کے بعد اپنا لیپ ٹاپ اُٹھا کر ان کھلونوں کی تصاویر بناتی اور انہیں اپ لوڈ کرکے آن لائن فروخت کیلئے پیش کردیتی تھی۔ اس ضمن میں پولیس ڈیپارٹمنٹ کے افسران کا کہنا تھا کہ چور کا کھرا مل جانے کے باوجود انہوں نے اس سلسلہ میں فوری گرفتاری کی کارروائی کرنے کے بجائے اس بڑھیا کی جانب سے OLX پیرس پر دیئے جانے والے 975 اشتہارات کا جائزہ لیا جس میں کھلونوں کی آن لائن فروخت کیلئے وہی کھلونے پیش کئے گئے تھے جو اس نے مختلف اسٹورز سے چرائے تھے اور پیرس کی کھلونا شاپ سے چرائے جانے والے 18کھلونے بھی انہی 975 کھلونوں میں شامل تھے، جن کی چوری کا شبہ اس بڑھیا پر کیا گیا تھا۔ تصدیق کے بعد پولیس نے بڑھیا کے آئی پی ایڈریس کی تصدیق بھی کرلی اور اس کے بعد اس بڑھیا اس کے فلیٹ پر جاکر گرفتارکرلیا۔ گرفتاری کے بارے میں مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بڑھیا نے چوری کی وارداتوں کا فوری اعتراف کرلیا اور کوئی مزاحمت نہیں کی جس کے بعد ان کیخلاف ایک مقدمہ درج کرلیا گیا اور تمام کھلونے اسٹورز کو واپس کردیئے گئے اور بڑھیا کیخلاف عدالتی فورم پر پراسکیوٹر نے قید کی سزا کے بجائے بھاری جرمانہ کی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے، جس پر غور کیا جارہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More