جمائما نے آسیہ ملعونہ کی رہائی کا مطالبہ کردیا

0

نذر الاسلام چودھری
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ بھی ملعونہ آسیہ مسیح کی وکیل بن کر سامنے آگئیں۔ یہودی خاتون نے آسیہ ملعونہ کی بحفاظت بیرون ملک رہائی کیلئے دعائیں کیں اور عمران حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آسیہ کا تحفظ کیا جائے اور اسے صحیح سلامت بیرون ملک بھیجا جائے۔ ادھر ملعونہ آسیہ کیلئے انجیل پر ہاتھ رکھ کر گواہی دینے سے انکار کرنے والے اس کے شوہر عاشق مسیح نے بھی پر پرزے کھول لئے ہیں اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سمیت برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اور کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے اپیل کی ہے کہ ان کا خاندان پاکستان میں غیر محفوظ ہے اور ان کو قتل کئے جانے کا خدشہ ہے، اس لئے ان کے پورے خاندان کو آسیہ سمیت بیرون ملک بھیجا جائے اور ان کو امریکا، برطانیہ یا کینیڈا میں مستقل رہائش دی جائے۔ واضح رہے کہ آسیہ ملعونہ کا وکیل سیف الملوک ایڈووکیٹ بھی گزشتہ سے پیوستہ روز پاکستان چھوڑ کر بیرون ملک چلا گیا ہے، جس کی وجہ سے عیسائی این جی اوز اور آسیہ کے تحفظ کیلئے لابنگ کرنے والے افراد نے یہ مطالبہ رکھ دیا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ معاہدے کے بعد آسیہ کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں اور اس کا بیرون ملک جانا بہت ضروری ہے۔ اسی بنیاد پر آسیہ کے شوہر عاشق مسیح نے بھی عالمی طاقتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کا تحفظ کریں اور پورے خاندان کو بیرون ملک منتقل کروائیں۔ ملعونہ آسیہ کے شوہر عاشق مسیح نے پاکستانی سیکورٹی اداروں کی اہلیت پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ پاکستانی جیل میں آسیہ بی بی محفوظ ہیں۔ عاشق مسیح کے مطابق کسی بھی وقت جیل میں آسیہ بی بی پر حملہ کر کے انہیں قتل کیا جا سکتا ہے۔ عاشق مسیح کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کو چاہئے کہ وہ تحریک لبیک کے ساتھ حکومت کے معاہدے کا نوٹس لے، کہ حکومت کو ایسا معاہدہ کرنے کی کیا ضرورت پیش آگئی تھی۔ ملعونہ کے شوہر عاشق مسیح نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اگر عدالتآسیہ کی بریت پر نظر ثانی کی اپیل سنے گی تو وہ سپریم کورٹ میں جانے سے گھبرائیں گے، کیوں کہ ان پر حملہ کیا جا سکتا ہے۔ ادھر لندن میں بیٹھی عمران خان کی مطلقہ جمائما نے اپنے بیان میں آسیہ بی بی کی کھل کر حمایت کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ آسیہ بی بی کو بیرون ملک سفر سے روکنے کا مطلب اس کی ’’موت کے پروانے‘‘ پر دستخط ہے۔ اپنے ٹویٹر پیغام میں آسیہ کی وکالت کرنے والی یہودی خاتون جمائما گولڈ اسمتھ نے اپنے سابق شوہر عمران خان کی تقریر کو سخت تنقید کا نشانہ بنا کر لکھا ہے کہ صرف تین دن کے اندر اندر ان کی حکومت مطالبات کے سامنے جھک گئی۔ عمران خان نے عدلیہ کے دفاع میں بڑی دلیرانہ تقاریر کی تھیں۔ جمائما نے عمران خان کی حکومت کو لتاڑا اور کہا کہ یہ وہ نیا پاکستان نہیں ہے، جس کی انہوں نے اُمید کی تھی۔ لیکن ساتھ ساتھ موصوفہ نے عمران حکومت سے نئی اُمید باندھتے ہوئے لکھا ہے کہ اب بھی انہیں اُمید ہے کہ عمران حکومت کچھ ایسا (پلان) سوچ رہی ہو، جو وہ نہیں جانتے۔ برطانوی جریدے ٹیلی گراف نے اسلام دشمنی پر مبنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ برطانوی پارلیمان کی فارن افیئرز سلیکٹ کمیٹی کے چیئرمین ٹام ٹوغنڈاٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ آسیہ کی جان کو لاحق خطرات کو دیکھتے ہوئے انہوں نے برطانوی ہوم آفس کو تحریری طور پر خبر دار کیا ہے کہ وہ سنگین صورت حال کا ادراک کرے اور آسیہ کی رہائی کیلئے فوری اقدامات کرے۔ دنیا بھر میں عیسائیوں کے تحفظ کیلئے متحرک برطانوی تنظیم CLAAS UK ’’کلاس یوکے‘‘ کے ڈائریکٹر ناصر سعید نے بھی برطانوی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ آسیہ کی بحفاظت بیرون پاکستان رہائی کیلئے کوششوں کو عملی جامہ پہنائے۔ ادھر اطالوی پارلیمنٹ کے رکن نتونیو تاجانی نے ایک ٹویٹر پیغام میں حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ آسیہ کو رہائی دے کر بیرون ملک بھیجیں کیونکہ آسیہ کو صرف اس لئے عدالتوں کی جانب سے سزائے موت سنائی گئی ہے کہ وہ عیسائی ہے۔ برطانوی جریدے گارجین نے بھی ملعونہ آسیہ کو بے گناہ قرار دیا ہے اور ایک رپورٹ میں حکومت برطانیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ آسیہ کو رہائی دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں اور اس کو بیرون ملک پناہ دلوائیں۔ برطانوی جریدے آبزرور نے اپنی الگ رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آسیہ بی بی کے شوہر عاشق مسیح کی اپیل پر مبنی ویڈیوز امریکا اور برطانیہ سمیت اسپین، فرانس اورکینیڈا میں ارباب اقتدار کو پہنچ چکی ہیں، جس میں انہوں نے مدد طلب کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں پاکستان سے باہر نکالنے میں مدد دی جائے کیونکہ ہمیں قتل کیا جا سکتا ہے۔ لندن میں کارگزار برٹش، پاکستانی کرسچن ایسوسی ایشن کا ڈائریکٹر ولسن چودھری بھی اس سلسلے میں متحر ک ہے اور اس نے برطانوی سفارت خانے میں آسیہ بی بی کی رہائی اور بیرون ملک بھجوانے کیلئے درخواست جمع کروادی ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے عاشق مسیح کے ویڈیو پیغام میں اس کا دعویٰ تھا کہ اس کو اپنے خاندان کی سلامتی کے حوالے سے شدید تشویش ہے اور وہ (عاشق مسیح) برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے سے اپیل کرے گا کہ وہ ان کی مدد کریں اور ان کو پاکستان سے آزادی دلوائیں۔ اسی ویڈیو پیغام میں عاشق مسیح نے امریکی اور کینیڈین حکومتوں سے بھی مدد و تعاون کی اپیل کی ہے۔ ملعونہ کے شوہر عاشق مسیح نے جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے سے بھی ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ تحریک لبیک کے ساتھ کیا جانے والا معاہدہ ان کیلئے جان کے خوف کا باعث ہے۔ عاشق مسیح نے دعویٰ کیا کہ وہ بار بار اپنی جگہیں تبدیل کر رہا ہے اور جان کے خوف میں مبتلا ہے۔ انہیں کسی قسم کی کوئی سیکورٹی حاصل نہیں ہے۔ عاشق مسیح نے ایک جانب تحریک لبیک سے معاہدے کی مخالفت کی ہے اور اس کو عدلیہ پر دبائو ڈالنے کا حربہ قرار دیا ہے، لیکن اپنے اسی انٹرویو میں اس کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کیخلاف دائر کی جانے والی نظر ثانی کی اپیل اس کیلئے مشکلات پیدا کرے گی۔ واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے عاشق مسیح کے دعویٰ کے برخلاف دعویٰ کیا ہے کہ آسیہ اور اس کے خاندان کو مکمل سیکورٹی فراہم کی جارہی ہے۔ فواد چودھری نے یقین دلایا ہے کہ آسیہ کو بھرپور سیکورٹی دی جارہی ہے اور ان کی زندگی کو خطرہ لاحق نہیں ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More