جنوبی وزیرستان میں2004 سے تعینات جونیئر کلرک کروڑ پتی نکلا
ٹانک (بیورورپورٹ )جنوبی وزیرستان 2004 سے دو پوسٹوں پر تعینات جونئر کلرک کروڑ پتی نکلا، اے ڈی ایف اور قومی کمیشن میں کروڑوں روپے خورد بورد کی ہیں لیکن ان چودہ سالوں کے دوران کسی احتسابی ادارے نے ان کے خلاف کوئی تحقیقات نہیں کی ہیں جس سے صاف اندازہ لگایا جاسکتا ہیں کے یہ کتنا طاقتور ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جنوبی وزیرستان یوتھ جرگہ کے صدر یاسین محسود،شیر محمد وطن یار اور دیگر نے محسود پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا کہا۔ ان کا کہنا تھاکہ گزشتہ 2004 سے یک وقت دو پوسٹوں پر تعینات آکاونٹنٹ کے علاوہ وہ راشن انچارج بھی ہے ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ کلرک صرف اے ڈی ایف فنڈ ماہانہ چار کروڑجو کہ گرمیوں کے موسم میں افغانستان کیلئے سامان کی ترسیل زیادہ ہوتی ہے جو چھ کروڑ روپے تک پہنچ جاتی تھی ٹیکسوں کے مد میں چیک پوسٹوں سے جتنا پیسہ جمع ہوتا ہے یہ سب جونئر کلرک کے پاس آتا ہے اور اس میں 65 لاکھ ماہانہ پولیٹکل انتظامیہ کو دئیے جاتے تھے جس سے قبائلی عوام میں مختلف وظائف بھی دئیے جاتے تھے تین ہزار سے لے کر پندرہ ہزار تک لیکن باقی تین/ 3کروڑ پنتیس/ 35 لاکھ کا کوئی حساب نہیں اور سیزن میں پانچ کروڑ35 لاکھ کا کوئی حساب نہیں اس طرح کروڑوں روپے کو چھپانے کیلئے پچھلے دس سالوں سے ان چیک پوسٹوں پر اپنے بندے سلطان اور اللہ نواز کے شکل میں تعینات کئے ہے یاسین کے مطابق جونئیر کلرک نے ملیشیاہ میں بھی اپنا کاروبار قائم کیا ہیں جونئر کلرک نے پولیٹکل انتظامیہ میں اپنے کرئیر کا اغاز بشتی سے کیا جو دفتروں میں پینے کا پانی پہنچایا کرتا تھا لیکن اج کروڑوں کا مالک بن گیا جنوبی وزیرستان یوتھ جرگے کے عہدیداران نے موجودہ ڈپٹی کمشنر محمد یحییٰ ،کمشنر ڈیر جاوید مروت اور گورنر خیبر پختونخواہ سے تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔