مفتی دین پوری سمیت 3 علما کے قاتل متحدہ دہشت گرد کو عمر قید
کراچی(اسٹاف رپورٹر)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مفتی عبدالمجید دین پوری سمیت3 علما کے قاتل متحدہ دہشتگرد علی حسن زیدی کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزاسنا دی ۔عدالت نے عدم ثبوت پر3 ملزمان کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔پیر کے روز انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت میں شارع فیصل پر تین علماکرام کی شہادت کے کیس کی سماعت ہوئی ۔ اس موقع پرمتحدہ لندن گروپ کے کارکنان ملزم علی حسن زیدی، حیدر علی ، اصغر عرف کاکا بندا اور وجاہت عرف چکنا کو پیش کیا گیا ۔گزشتہ سماعت پر وکلا طرفین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیاتھا۔استغاثہ علی حسن زیدی کے خلاف جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا ، جبکہ 3 ملزمان حیدر علی، اصغر عرف کاکا بندا اور وجاہت عرف چکنا بری ہو گئے۔استغاثہ کے مطابق علما کرام کے قتل میں ملوث ملزمان کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے۔ ملزمان نے 2013 شاہراہ فیصل پر مفتی عبدالمجید دین پوری،مفتی صالح اور انکے ایک ساتھی کو شہید کیا تھا۔علی حسن زیدی کو رینجرز نے یکم دسمبر 2013 کو جیکب لائنز ایریا سے گرفتار کیا تھا۔کیس میں استغاثہ کی جانب سے 12 گواہ نامزد کئے گئے تھے۔رینجرز پراسیکیوشن ٹیم کی جانب سے پیش کیے گئے ثبوت اور دلائل کی روشنی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 20 نے ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے ملزم علی حسن زیدی کو مفتی عبدالمجید دین پوری ، حسن شاہ اور مفتی صالح محمد کے قتل کا جرم ثابت ہونے پر عمر قید با مشقت کی سزا سنائی۔ دریں اثنا جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے لائوڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی سے متعلق کیس میں تفتیشی افسر کومقدمات کی فائل پیش کرنے کےلئے 5 دن کی مہلت دے دی ہے۔پیرکوسماعت کے موقع پرایم کیوایم پاکستان کےرہنماڈاکٹرفاروق ستارپیش ہوئے۔عدالت نے تفتیشی افسر کی جانب سے فائل پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔افسرنے بتایاکہ ہم فائل تلاش کر رہے ہیں۔مہلت دی جائے۔