واسا کی اراضی پر اعظم سواتی کے قبضے کا انکشاف

0

اسلام آباد(وقاص منیر چوہدری)پی ٹی آئی کے رہنما اور وفا قی وزیرسائنس وٹیکنالوجی اعظم سواتی کی جانب سے واسا کی اراضی پر قبضے کا انکشاف ہواہے، راول ڈیم سے راولپنڈی کے شہریوں کو پانی سپلائی کے لئے محتص اراضی پر اعظم سواتی نے قبضہ کر کے اپنے فارم ہائوس میں شامل کر لیا ۔ تفصیلا ت کے مطابق راول ڈیم سے راولپنڈی کو پانی سپلائی کرنے والی مین لائنیں گوالہ کالونی سے ہو تی ہو ئی آرچرڈ روڈ کے ساتھ گزرتی راولپنڈی پہنچتی ہیں ۔ پائپ لائن کی گزر گاہ کے اطراف میں واقع 60 فٹ چوڑائی کی زمین سی ڈی اے نے واسا کو الا ٹ کر رکھی ہے جہاں سے دو بڑی پا ئپ لا ئینوں کے ذریعے پا نی سپلا ئی کیا جا تا ہے اس اراضی کے مشرق میں اعظم سواتی کے فارم ہائوس کی زمین، جبکہ مغرب کی سمت آرچرڈ روڈ ہے۔ تاہم اعظم سواتی نے واسا کی زمین پر تجاوز کرتے ہوئے اسے اپنے فارم ہائوس میں شامل کر لیا اور آگے بڑھتے ہوئےسڑک سے ملحقہ تقریباً دس فٹ چوڑی جگہ پر قبضہ کرتے ہوئے اس کے گرد فولادی تاروں کا جنگلہ نصب کر رکھا ہے۔ وفا قی وزیر کی جانب سے واسا کی زمین پر قبضہ کر نے کے حوالے سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر و تر جمان واسا عمر فا روق کا کہنا تھا کہ آ رچرڈ روڈ کے ساتھ زمین واسا کی ملکیت ہے تاہم کتنے فٹ ہے یہ کنفرم نہیں ، واسا کی زمین پر قبضے کے حوالے سے افسران سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیاجائے گا کہ عدالت سے رجو ع کیا جا ئے یا قبضہ مافیا کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے۔سی ڈی اے ذرائع کے مطابق راول ڈیم سے راولپنڈی کو پا نی سپلا ئی کرنے کے لیے 1962میں لا ئن ڈالی گئی تھی اس وقت زمینیں شہر یوں کی ملکیت تھیں، واسا اور سی ڈ ی اے کی جانب سے زمین کے مالکان سے اس شر ط پر معاہدہ ہو ا تھا کہ جس علا قے سے لا ئن گز رے گی وہاں پا نی کے کنکشن دیئے جا ئیں گے تاہم کچھ ہی عرصے بعدسی ڈی اے نے زمینیں ایکو ائر کر لیں جس کے بعد واسا نے سی ڈی اے سے سڑک کے ساتھ 60 فٹ اراضی جہاں سے پا ئپ لا ئن گزر رہی تھی الاٹ کرالی جہاں بعد میں راولپنڈی شہر کی ضروریات بڑھنے پر ایک نئی پائپ لا ئن ڈالی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق واسا کی زمین پر اعظم سواتی کے علا وہ گوالہ کالونی کے رہا ئشیوں سمیت با اثر افراد کا قبضہ ہے۔ محکمہ واسا کی جانب سے متعلقہ زمین کا تین بار سروے بھی کر وایاجا چکا ہے تاہم قبضہ ما فیا کےبا اثر ہو نے کی وجہ سے آ پریشن نہ کیا جا سکا ۔ واسا اور سی ڈی اے کی جا نب سے باز پرس نہ ہو نے کی وجہ سے زمین پر پختہ تعمیرات قائم کی جا رہی ہیں جو مستقبل میں محکمے کے لیے دشواری کا با عث بن سکتی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More