پی آئی اے نے جنف سیکٹر پر15ارب کا بزنس کھودیا

0

کراچی (رپورٹ : سید نبیل اختر)پی آئی اے نے نجف کی پروازوں کے لئے منصوبہ بندی نہ کر کے 15 ارب روپے کا بزنس کھو دیا ، ہفتہ وار کراچی سے دو پروازوں کے علاوہ محض10 ایکسٹرا سیشن فلائٹیں کی گئیں ، ایجنٹس و زائرین لاکھوں روپے لئے پی آئی اے بکنگ دفاتر کے چکر کاٹتے رہے ، مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ نے نجف آپریشن کے لیئے لیز پر طیارے لینے سے متعلق سفارشات تک نہ کیں ، ایکسٹرا سیشن پروازیں بھی ڈومیسٹک آپریشن سے طیارےنال کر کی گئیں ۔اہم ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے نے گزشتہ برس نجف کے لئے خصوصی پروازوں کا انتظام کر کے اچھا بزنس کیا تھا ، امسال ماضی کے مقابلے میں کئی گنا مسافروں کے اضافے کے باوجود انتظامیہ نجف کی سیکڑوں پروازوں کے لئے کوئی حکمت عملی نہیں بنائی ۔ ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کی مارکیٹگ ٹیم مذکورہ فائدہ اٹھانے میں سنجیدہ نہیں تھی ، جس کی وجہ سے نجف آپریشن کے لئے ویٹ لیز طیاروں کا کوئی پرو پوزل بھی پیش نہیں کیا گیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ پی آئی اے نے اس برس چہلم امام حسینؑ پر پاکستانی مسافروں کے لئے پروازوں کا بندو بست نہ کر کے 15 ارب روپے سے زائد کا بزنس کھو دیا ہے ۔ امت کو ذرائع نے بتایا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق نجف کے لئے پاکستانیوں کو 20 لاکھ ویزے جاری ہوئے جس میں سے پی آئی اے نے روٹین کی ہفتہ وار دو پروازوں سے ہٹ کر محض 10 ایکسٹرا سیشن پروازیں شیڈول کیں ، جو کراچی اور اسلام آباد سے آپریٹ کی گئیں ۔ امت کو مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ کے ایک افسر نے بتایا کہ نجف آپریشن کے لئے اس وقت بھی انتظامات نہ کئے گئے جب دفاتر میں سیکڑوں ایجنٹوں نے لاکھوں مسافروں کے لئے ٹکٹ فراہم کرنے کے مطالبے کئے تھے ۔ان کے مطابق ملک بھر میں قائم بکنگ دفاتر سے بڑی پیمانے پر ٹکٹس کے مطالبے کئے گئے ، بیشتر ایجنٹس بیگ میں بھر کر لاکھوں روپے لائے تاہم انہیں فلائٹیں نہ ہونے کا بول کر واپس کیا جاتا رہا ۔ افسر نے بتایا کہ پاکستانی مسافروں کے اولین ترجیح پی آئی اے ہوتی ہے کیونکہ کراچی سے نجف کے لئے ڈائریکٹ فلائٹ ہے جب کہ نجی فضائی کمپنیاں 2 گھنٹے کا سفر 12 گھنٹے تک پہنچا دیتی ہیں اور ایک یا ایک سے زیادہ اسٹاپ کے ساتھ مسافروں کو نجف پہنچاتی ہیں ۔ امت کو پی آئی اے کے ایک بکنگ افسر نے بتایا کہ نجف کے لئے ایک ماہ پہلے سے ایجنٹوں کی طرف سے ہزاروں کی تعداد میں ڈیمانڈ مل رہی تھیں ، لیکن مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ نے ایکسٹرا سیشن چلانے کی یقین دہانی کرادی بعد میں اسلام آباد سے ایکسٹرا سیشن پروازیں چلائی گئیں تو اس دوران طیاروں کی کمی کا سامنا کرنا پڑا ۔ نجف کے لئے زائرین کی جانب سے بکنگ کی جاچکی تھی لہذاڈومیسٹک آپریشن سے 2 طیارے نکال کر مذکورہ فلائٹس کی گئیں اور بعد میں ایکسٹرا سیشن کے تحت بکنگ نہ کرنے کی ہدایت کردی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ نجف کے لئے پی آئی اے نے 50 ہزار کے برعکس 80 ہزار روپے تک ٹکٹ فروخت کئے جب کہ پی آئی کے پاس ہزاروں ٹکٹ کے مطالبے آرہے تھے لیکن انتظامیہ نے لیز پر ایئر کرافٹ لینے سے گریز کیا ۔ عام طور پر نجی غیر ملکی فضائی کمپنیوں نے 50 ہزار سے 74 ہزار روپے تک ٹکٹ فروخت کئے اور پی آئی اے سے جانے والوں نے ان کے مقابلے میں زیادہ ادائیگیاں کیں ۔ قطر ایئر لائن سے سفر کرنے والے ایک پاکستانی مسافر سید عمران جنید نے امت کو بتایا کہ انہیں کوششوں کے باوجود پی آئی اے کا ٹکٹ نہ مل سکا جس کی وجہ سے انہوں نے قطر ایئرویز میں سفر کیا ۔ عمران کا کہنا ہے کہ تمام پاکستانیوں کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ پی آئی اے سے سفر کریں کیونکہ پی آئی اے ابوظہبی یا دبئی میں اسٹاپ نہیں کرتی اور دو گھنٹے میں زائرین نجف پہنچ جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پی آئی اے نے امسال محدود ٹکٹ فروخت کئے جس سے خود پی آئی اے اور پاکستانیوں کو نقصان ہوا ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نجف کے لئے قونصل خانے نے 26 لاکھ ویزے جاری کئے تھے جن میں سے جانے والوں کی تعداد 20 لاکھ تھی ۔ اتنی بڑی تعداد میں مسافروں کو خدمات فراہم کرنے پر پی آئی اے کا خسارہ کم کیا جاسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ہوتے ہوئے دوسری فضائی کمپنیوں سے سفر کرنے والے پاکستانیوں کو کافی پریشانی اٹھانا پڑی ہے ۔ انہوں نے پی آئی اے کی انتظامیہ اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ قومی ایئر لائن کی بہتری کے لئے آئندہ برس نجف کے لئے ایک بڑے فلائٹ آپریشن کی تیاری کی جائے تاکہ پی آئی اے کو لاکھوں مسافروں کے ذریعے ایک بڑا ریونیو مل سکے ۔ امت کو پی آئی اے مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع نے بتایا کہ کراچی سے نجف کے لئے ہفتہ وار 2 پروازیں شیڈول ہیں جن کے ذریعے سیکڑوں مسافروں کو زیارت کے لئے لے جایا جاتا ہے ، مذکورہ شیڈول پروازیں بھی کم مسافروں کے ساتھ نہیں گئیں ۔ چہلم پر اس سلسلے میں بہتر منصوبہ بندی کی جاتی تو اربوں روپے کا بزنس مل جاتا ۔ مذکورہ معاملے پر پی آئی اے کے جنرل منیجر ریونیو مینجمنٹ علی طاہر سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ اربعین میں پاکستانی مسافروں کی پریشانی دیکھتے ہوئے پی آئی اے نے ڈومیسٹک آپریشن سے نکال کر 11 فلائٹیں کیں جبکہ شیڈول کی پروازیں اپنے مقرر دنوں میں کراچی نجف کے مسافروں اور زائرین کو خدمات فراہم کرتی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 25،26اور 27 کو 11 پروازیں کیں جب نجی فضائی کمپنیاں ایک، ایک لاکھ روپے میں ٹکٹ فروخت کررہی تھیں۔انہوں نے بتا یا کہ نجف ایک فلائٹ کو چار فلائٹ قرار دیا جاتا ہے کیونکہ کراچی سے مسافروں کو بھر کر جانے والی پرواز خالی آتی ہے اور نجف سے مسافروں کو کراچی لانے والی پرواز پاکستان سے خالی بھیجنا پڑتی ہے اس طرح اس فلائٹ کا کم از کم کرایہ 70سے 75 ہزار روپے کا پڑتا ہے ‘جب ہمارے پاس فلائٹوں کے مطالبے آئے تو ہم نے ایجنٹوں کو یہ ریٹ دیئے تھے تاہم ان ریٹس پر کسی نے حامی نہ بھری ‘بعد ازاں ایک ہی روز میں پھنسے ہوئے 4 ہزار ویزے جاری ہوگئے تو فضائی کمپنیوں نے ٹکٹ ایک لاکھ روپے تک پہنچا دیا ‘ایسے میں پی آئی اے نے نجف کے مسافروں کو پرانے ریٹس میں ہی بکنگ دے کر 11 ایکسٹرا سیشن فلائٹس کیں ۔ہم نے شیڈول سے ہٹ کر زائرین کی خدمت کی ۔اس وقت مارکیٹ میں سیٹیں نہیں تھیں ‘انہوں نے کہا کہ جہازوں کی کمی کا سامنا ہے ‘جب فلیٹ بڑھے گا تو بڑے فلائٹ آپریشن کی منصوبہ بندی بھی کریں گے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More