طوالت جسم:
(حدیث) حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ رسول اکرمؐ نے فرمایا:
(ترجمہ) خدا تعالیٰ نے مجھے اجازت عطا فرمائی ہے کہ میں دیکؑ کے متعلق (کچھ) بیان کروں۔ اس کے پاؤں زمین سے گزر گئے ہیں اور اس کا سر عرش کے نیچے لگا ہوا ہے۔ وہ یہ پڑھتا ہے ’’سبحانک ما اعظمک‘‘ (خدایا! آپ پاک ہیں، آپ بہت عظمت والے ہیں) تو اس کو اس تسبیح کا یہ جواب دیا جاتا ہے کہ جس نے میرے نام کی جھوٹی قسم کھائی، اس نے اس عظمت کو نہیں جانا۔
(جمع الجوامع 4674 کنز العمال 35283، 42358، لالی مصنوعہ32/1، درمنثور 46/2 ترغیب و ترہیب 633/2، ابوالشیخ 524، 1248 طبرانی اوسط 1/161/2 مجمع الزوائد 180/4 حاکم 297/4 مسند ابو یعلی 596)
(حدیث) حضرت ثوبانؓ فرماتے ہیں کہ رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) خدا تعالیٰ کا ایک (فرشتہ) دیک ہے، اس کے پنجے سب سے نچلی زمین میں ہیں اور اس کی گردن عرش کے نیچے (پہنچتی) ہے، اس کے پر فضا میں ہیں، ہر رات سحری کے وقت ان پروں کو ہلاتا ہے (اور عبادت گزاروں کو کہتا ہے) اس پاک کی تسبیح کرو، وہی ہمارا پروردگار مہربان ہے، اس کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں۔
(ابوالشیخ، کنز العمال 35280 موضوعات ابن جوزی، 7.6/3 جمع الجوامع 2956، ابو الشیخ حدیث نمبر 525 الودیک فی اخبار الدیک ص 5 بحوالہ فضل الذکر فریابی، لالی مصنوعہ 61/1 ،مجمع الزوائد 134/8)
عظمت جسم:
حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں: خدا کا ایک (فرشتہ) دیکؑ ہے آسمان دنیا میں، اس کا سینہ سونے کا ہے، پیٹ چاندی کا ہے، ٹانگیں یا قوت کی ہیں، نیچے زمرد کے ہیں (اور یہ) پنجے سب سے نچلی زمین میں نیچے ہیں۔ اس کا ایک پر مشرق میں اور دوسرا مغرب میں ہے، اس کی گردن عرش کے نیچے ہے، اس کی کلغی نور کی ہے، (یہ) عرش اور کرسی کے درمیان حجاب ہے، اپنے پر کو ہر رات تین بار اڑاتا ہے۔ (ابوالشیخ، حدیث نمبر 526) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭