ملتان/اسلام آباد/ لاہور/کراچی(نمائندگان امت/مانیٹرنگ ڈیسک)عدالتی روبکارملنے کے بعد ملعونہ آسیہ مسیح کو ملتان جیل سے رہا کر دیا،جہاں سے اسے سخت سیکورٹی میں طیارے کے ذریعے اسلام آباد منتقل کیا گیا۔ یورپی پارلیمنٹ نے آسیہ مسیح کی رہائی پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔ دوسری طرف رہائی کے بعد بی بی سی نےڈچ سفیر کے ہمراہ آسیہ مسیح کی خاندان سمیت ہالینڈ روانگی کا دعویٰ کیا ہے ۔رات گئے ڈچ میڈیا میں بھی آسیہ کی بیرون ملک روانگی کی اطلاعات زیر گردش رہیں تاہم حکومتی ترجمان افتخار درانی نے آسیہ کی بیرون ملک روانگی کی اطلاعات کو مسترد کر دیا ہے ۔ملعونہ کی ڈچ سفیر کے ہمراہ ہالینڈ روانگی کی خبر دینے والی بی بی سی نے علیٰ الصباح ایک صحافی کے حوالے سے افتخار درانی کی تردید کو شائع کیا اورآسیہ کی روانگی کے حوالے سے دعوے پر مبنی اپنی پہلی رپورٹ کو متضاد اطلاعات پر مبنی قرار دیدیا ۔آسیہ کے بھائی جوزف مسیح نےبھی امت سے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ وہ پاکستان میں ہی ہیں۔ملعونہ کی رہائی پر تحریک لبیک نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے بدعہدی کی سیاہ تاریخ رقم کر دی۔عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پر امن احتجاج کی بات کی ہے۔قبل ازیں وزیر مملکت داخلہ نے ملعونہ آسیہ مسیح کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالنے کا عندیہ دیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے بریت کے فیصلے پرملتان جیل میں عدالتی روبکار لنے کے بعد حکومت نے ملعونہ آسیہ مسیح کو رہا کر دیا ہے۔ اسے سخت سیکورٹی میں پہلے ملتان ایئر پورٹ پھر وہاں سے طیارے کے ذریعے اسلام آباد منتقل کیا گیا۔ فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق آسیہ مسیح کو نامعلوم محفوظ مقام پر رکھا گیاہے ۔ رات ڈھائی بجے نمائندہ ’’امت ‘‘کے رابطہ کرنے پرملعونہ کے بھائی جوزف مسیح نےدعویٰ کیا کہ ان کے باہر جانے کی اطلاعات غلط ہیں اور وہ پاکستان میں ہی ہیں۔نمائندہ ’’امت ‘‘کے مطابق ملعونہ کو بدھ کی رات 9 بجکر 20 منٹ پر ملتان جیل سے رہا کیا گیا اورسخت ترین سیکورٹی میں 9 بجکر42 منٹ پر ایئر پورٹ پہنچا دیا گیا ،جہاں سے اسے لے کر طیارہ 12 بجے پرواز کر گیا۔ قبل ازیں یوریی پارلیمنٹ کے صدر انٹونیو تجانی نے ایک ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ آسیہ کو رہائی کے بعد محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیاہے۔ میں پاکستانی حکام کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، جلد ہی آسیہ اپنے شوہر اور خاندان کے ہمراہ یورپی پارلیمنٹ میں آئے گی۔ جبکہ فرانسیسی اخبارلی فگارو نے بتایا ہے کہ فرانسیسی حکومت نے آسیہ مسیح کو خاندان سمیت پناہ دے دی ہے۔اخبارکے مطابق فرانس کے وزیرخارجہ جین لی ڈریان کاکہناہے کہ ان کا ملک ملعونہ آسیہ کوخوش آمدیدکہنے کے لیے تیارہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق آسیہ مسیح کو سیاہ ڈبل کیبن گاڑی میں انتہائی سخت سکیورٹی میں ملتان انٹرنیشنل ائیرپورٹ منتقل کیا گیا۔ائیر پورٹ کے علیحدہ دروازے سے گاڑیاں اندر لائی گئیں۔ذرائع کے مطابق ملتان ایئر پورٹ پر خصوصی طیارے کو اسٹیٹ لاؤنچ کے سامنے خصوصی سیکورٹی میں کھڑا کیا گیا تھا ۔طیارے میں ہالینڈ کا وفد بھی تھا ،جو پہلے بائی روڈ ملتان پہنچا تھا ،جہاں وہ چند گھنٹے ایک مقامی ہوٹل میں رکا۔ جیل کے باہر بھی ہالینڈ کے سفارتکاروں نے ملعونہ کا استقبال کیا۔ ہالینڈ میں موجود آسیہ کے وکیل سیف الملوک کا بھی کہناتھا کہ آسیہ طیارے میں ہے تاہم یہ نہیں معلوم کہ طیارہ کہاں اترے گا۔ دریں اثنا تحریک لبیک پاکستان نے کہا ہے کہ آسیہ کی رہائی حکومتی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ترجمان کے مطابق پورے پاکستان کی فضا گستاخ رسول کی رہائی کی خبر سن کر غم و کرب میں مبتلا ہے۔ حکومت نےبدعہدی کی سیاہ تاریخ رقم کی۔معروف مذہبی اسکالر مفتی محمد زبیر نے کہا کہ حکومت نے ای سی ایل میں نام ڈالنے اور نظرثانی اپیل کا معاہدہ کرنے کے بعد آسیہ کو رات کی تاریکی میں رہا کرکے گھناؤنا قدم اٹھایا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے کہا ہے کہ اگر آسیہ کو باہر بھیجا گیا تو اس کے سہولت کاروں کو بھی باہر ہی جانا ہوگا۔ عوام اٹھ کھڑے ہوں اور ہر ممکن پر امن احتجاج کریں ۔ مولانا اکرم طوفانی کا کہنا تھا کہ ہم اب چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ قبل ازیں وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا تھاکہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرے گی اور جب تک آسیہ کو مجرم قرار نہیں دیا جاتا ،اس وقت تک نام ای سی ایل میں نہیں ڈال سکتے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو کے دوران شہریار آفریدی نے کہا کہ قانون کی حکمرانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،آسیہ اور اس کا خاندان پاکستان میں ہے اور حکومت کی جانب سے انہیں مکمل سیکورٹی فراہم کی جارہی ہے۔