راولپنڈی؍لاہور(کرائم رپورٹر؍خبرایجنسیاں) جمعیت علمائےاسلام( س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل میں جعلی موٹر سائیکل نمبر استعمال ہونے کا انکشاف ہواہے۔قتل کو 7 روز گزر گئے، تمام شواہد ہونے کے باوجود پولیس ملزمان کا سراغ نہ لگا سکی۔مولانا سمیع الحق کے قتل میں پولیس کو سخت مشکلات کا سامنا ہے،جبکہ پنجاب اسمبلی نے مولانا سمیع الحق کے قتل کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ۔صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے ایوان کو آگاہ کیاکہ اس واقعہ کی تفتیش مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے،مولانا سمیع الحق کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے گا۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام شواہد اور بیانات کی چھان بین کے باوجود ملزمان کا کچھ پتہ نہیں چل رہا۔ ملوث ملزمان موٹر سائیکل پر نجی ہاوٴسنگ سوسائٹی آئے تھے اورانہوں نے ہیلمٹ پہن رکھے تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اندھیرے اور ہیلمٹ کی وجہ سے ملزمان کون تھے اور وہ کہاں سے آئے اس بارے میں کچھ پتہ نہیں چل رہا ۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے موٹر سائیکل پر جعلی نمبر پلیٹ کا استعمال کیا اور مولانا سمیع الحق کا قتل انتہائی منظم طریقے سے کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کو ملانا سمیع الحق کے قتل کی تفتیش میں سخت مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ملزمان نے قتل کی واردات انتہائی محتاط انداز میں کی جن کا تعین کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔دریں اثناء پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیر قانون نے قواعد کی معطلی کی تحریک کی منظوری کے بعد مولانا سمیع الحق کے قتل کیخلاف مذمتی قرارداد پیش کی جس کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا پنجاب کا یہ ایوان جید عالم دین مولانا سمیع الحق کے قتل کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتا ہے،پاکستان ایک ممتاز عالم دین سے محروم ہو گا،مولانا کے قاتلوں کو جلد سامنے لایا جائے گا اور ان کو کیفرکردار تک پہنچانے کا اعادہ کرتا ہے۔