پشاور/کابل(نمائندہ خصوصی/امت نیوز) امریکی فوج نےصوبہ میدان میں مدرسے پر چھاپہ مار کر 6حفاظ سمیت 12 افراد شہید کر دیئے جبکہ طالبان نے صوبہ فاریاب کے 2 اضلاع پشتون کوٹ اور سر حوض کا محاصرہ کر کے 300 افغان فوجیوں کو محصور بنادیاجبکہ فاریاب اسمبلی کے سپیکر کا کہنا ہے اگر تازہ کمک نہ بھجوائی گئی تو دونوں اضلاع طالبان کے ہاتھوں میں جانے اور 300 فوجیوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے جبکہ غزنی میں طالبان حملوں میں 43 فوجی ہلاک ہو گئےجبکہ طالبان ترجمان نے کہا کہ طالبان حملے کسی فرقے یا قوم کیخلاف نہیں بلکہ امریکا اور اس کے زر خرید غلاموں کیخلاف کئے جا رہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق امریکی و افغان فوجوں نے صوبہ میدان ضلع جغتو کے اختوم گاوٴں میں ضیاء العلوم دینی مدرسے پر چھاپہ مار کر مدرسے کے پانچ چھوٹے حفاظ کرام حامد، ذبیح اللہ، فضل محمد، مبشر اور محمدنسیم کو نہایت درندگی سے شہید کرنے کے علاوہ مدرسے کے درجنوں جلدوں پر مشتمل تفاسیر، فتاویٰ وغیرہ کو نذرآتش کردیا اور قریبی گھروں کے دروازوں کو بموں سے تباہ کردیا۔ ضلع قلندر خیل کے غلانگ ٹپہ کے علاقے میں بم دھماکے سے دو فوجی ہلاک جبکہ پانچ زخمی ہوگئے۔اسی طرح صوبہ قندوز ضلع دشت ارچی کے امام صاحب بندر کے علاقے میں واقع چوکی پر سنائپرگن حملے میں ایک اہلکار ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔۔دوسری جانب صوبہ غزنی ضلع شلگر کے لعل وان گاوٴں کے رہائشی محمدانور اپنے گھر میں فوجی مارٹرگولہ گرنے سے شہید ہوگیا۔ادھرطالبان نے صوبہ فاریاب کے 2 اضلاع پشتون کوٹ اور سر حوض کا محاصرہ کر لیا 300 افغان فوجی محصور ہو کر رہ گئے۔صوبائی اسمبلی کے سپیکر محمد طاہر رحمانی نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فاریاب کے پشتون کوٹ اور سرحوض اضلاع میں گزشتہ چند دنوں سے طالبان اور افغان فوج کے درمیان شدید لڑائی ہو رہی ہے گزشتہ رات سے طالبان نے پشتون کوٹ اور سرحوض کا محاصرہ سخت کر لیا ہے اور 300 فوجیوں محصور ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ تازہ کمک نہ بھیجی گئی تو دونوں اضلاع طالبان کے ہاتھوں میں چلے جائینگے اور طالبان ان محصور300 فوجیوں کو مار دینگے۔ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب طالبان صوبہ غزنی کے صدرمقام غزنی شہر کے قلعہ قاضی کے علاقے میں واقع پولیس مرکز پر طالبان حملے میں 17 اہلکار ہلاک جبکہ 5 گرفتار ہوئے۔3 فوجی ٹینک تباہ ہوگئے اور ایک ٹینک، ایک موٹرسائیکل،، 10 کلاشنکوفوں،4 ہیوی مشین گنوں، 3 راکٹ لانچرز، ایک امریکی گن اور فوجی سازوسامان پر قبضہ کر لیا گیا۔دوسری جانب ضلع جاغوری کے انگوری کے علاقے میں واقع پولیس مرکز اور چوکیوں پر حملے میں 26 اہلکار ہلاک ہو گئے جبکہ ایک کو گرفتار کیا گیا – کمانڈر باشی کے مرکز، 14 چوکیوں ، 6، گاڑیوں، 4 اینٹی ایئرکرافٹ گنوں اور بھاری مقدار میں اسلحہ پرقبضہ کر لیا گیا۔ صوبہ غزنی کے ضلع جاغوری میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب کابل انتطامیہ اور افغان فوج کے مراکز پر طالبان نے خونریز حملے کیے۔طالبان ترجمان کے مطابق یہ حملے کسی خاص قوم، فرقے کے خلاف نہیں بلکہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح کابل انتظامیہ کے اہداف پرکئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام اہل وطن اور خاص طور پر ہزارہ برادری اور اہل تشیع کو چندامریکی غلاموں کی مذموم سازشوں کیخلاف ہوشیار رہنا چاہیے، کابل میں موجود فساد پھیلانے والے چندافراد ان حملوں کو غلط رنگ دے رہے ہیں۔