پی اے سی کی چیئرمین شپ کی پیشکش بلاول نے ٹھکرادی
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کی جانب سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی چیئرمین شپ کی پیشکش مسترد کردی۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ قومی اسمبلی میں حکومتی نشستوں سے ایک وفاقی وزیر نے بلاول کو پی اے سی کی چیئرمین شپ کی پیشکش کی۔تاہم بلاول نے مسکراتے ہوئے پیشکش مسترد کردی اور کہا کہ وہ مذکورہ معاملے پر اپوزیشن کو تقسیم نہیں کرنا چاہتے۔پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے ٹوئٹ کیا کہ بلاول بھٹو نے واضح کر دیا کہ اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین پی اے سی بنانے کی روایت ہم نے ڈالی تھی، اب ہم اپنی ہی روایت کی خود خلاف ورزی کیسے کرسکتے ہیں؟ اس لیے اپوزیشن لیڈر ہی چیئرمین پی اے سی بن سکتے ہیں۔دریں اثنا وزیراعظم نے اپوزیشن کی جانب سے خواجہ آصف کا نام مسترد کردیا۔ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف کا نام بطور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی مسترد کرنے پر اپوزیشن جماعتوں نے دونام پارلیمانی کمیٹی کو دیے تھے۔تاہم گزشتہ روز جب وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف کا نام آیا ہے توعمران نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف منی لانڈنگ میں ملوث ہیں ان کو کیسے پی اے سی کمیٹی کا چیئرمین بنایا جاسکتا ہے، ان کے نام پر مشاورت ہی کیوں کی گئی ۔دریں اثناوزیر اطلاعات و نشریات بیرسٹر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت کے کسی وزیر کی جانب سے بلاول بھٹو کو چئیرمین پی اے سی بنانے کی پیشکش نہیں کی گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق فواد چوہدری نے پیپلز پارٹی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی وزیر نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو پی اے سی کاچیئرمین بنانے کی پیشکش نہیں کی بلکہ ایک عمومی گفتگو کی گئی تھی کہ بلاول سمیت کوئی بھی چئیرمین پی اے سی بن جائے تو ہمیں کوئی اعتراض نہ ہوگا۔