ضلع غربی کو متبادل ذرائع سے پانی فراہمی میں واٹر بورڈ ناکام

0

کراچی(رپورٹ: عظمت علی رحمانی )حب ڈیم خشک ہونے سے ضلع غربی میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ۔ واٹر بورڈ شہریوں کو متبادل ذرائع سے پانی فراہمی میں ناکام ہے، جبکہ کرش پلانٹ ہائیڈرنٹ بند ہونے سے متعلقہ آبادیوں کو دہری مشکلات کا سامناہے ۔تفصیلات کے مطابق ادارہ فراہمی و نکاسی آب کی ناقص حکمت کے سبب ضلع غربی کے مکینوں کو حب ڈیم خشک ہونے کے بعد متبادل ذرائع سے پانی کی فراہمی نہیں کی جاسکی ،جس کی وجہ سے آئے روز شہریوں کے مظاہرے جاری ہیں۔ حب ڈیم سے نیو کراچی، اورنگی، بلدیہ، سعید آباد، میٹروول اور سائٹ سمیت ضلع غربی کے دیگر علاقوں کو پانی کی سپلائی کی جاتی تھی، تاہم حب ڈیم خشک ہوجانے کی صورت میں انڈس سورس سے حاصل ہونے والا پانی بذریعہ ’’این ای کے ‘‘کے ذریعے پہنچایا جاتا ہے، جو ضلع غربی کو فراہم کیا جاتا ہے، مذکورہ 35ملین گیلن یومیہ پانی ضلع غربی کیلئے حاصل کیا جاتا ہے، تاہم واٹر بورڈ ضلع غربی کے سپرنٹنڈنٹ انجنیئر غلام محمد کی جانب سے بروقت کارروائی نہ کرنے کی وجہ متبادل پانی حاصل نہیں کیا جاسکا ہے، جس کی وجہ سے ایک جانب ضلع غربی کو پانی کی فراہمی بند ہوئی تو دوسری جانب واٹر بورڈ کا متعلقہ سرکاری کرش پلانٹ ہائیڈرنٹ بھی بند ہوگیا، جس کی وجہ سے شہریوں کو بھی پانی معطل ہو گئی۔ واضح رہے کہ ضلع غربی کو حب ڈیم سے یومیہ ایک سو ملین گیلن پانی فراہم کیا جاتا تھا، جبکہ ڈیم خشک ہونے کے بعد اب سپلائی مکمل بند ہو گئی ہے۔ مذکورہ ہائیڈرنٹ کو یومیہ 20لاکھ گیلن پانی فراہم کیا جاتاتھا، جبکہ اب ضلع غربی کو مجموعی طور پر 3سے 4کروڑ گیلن پانی فراہم کیا جائے گا، جس سے ہائیڈرنٹ کا پانی بھی کم کیا جائے گا، جبکہ دوسری جانب ضلع غربی کو یومیہ ملنے والا پانی 10روز ناغے کے بعد ملے گا۔ ضلع غربی کا متبادل پانی فراہم کے حوالےسے حب ٹرنک مین (ایچ ٹی ایم ) کے ایکسین آغااحمد درانی سے متعدد بار رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔ مذکورہ صورتحال میں واٹر بورڈ کی جانب سے ضلع غربی میں عوامی ٹینکیوں کیلئے بھی پانی کی سپلائی معطل کردی گئی ہے، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دیگر ہائیڈرنٹس انتظامیہ اور ٹینکر مالکان نے مہنگے داموں ٹینکر فروخت کرنا شروع کرد یئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More