کراچی (رپورٹ: ایس ایم انوار) پاکستان اسٹیل مل انتظامیہ نے یونین فنڈز کٹوتی پر مسلسل دہری پالیسی اختیار کررکھی ہے ۔اس صورتحال میں سی بی اے انصاف لیبر یونین کے متاثرہ 1284 ملازمین کے دست و گریباں ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل مل کے قائم مقام پرنسپل ایگزیکٹو آفیسر نصرت اسلام بٹ نے حکمران جماعت کی حمایت یافتہ سی بی اے انصاف لیبر یونین کو 22لاکھ سے زائد کے یونین چندے سے نوازنے کیلئے 5615ورکرزکی جون کی تنخواہ سے 3ماہ کی جبکہ جولائی کی تنخواہ سے ایک مہینے کے یونین فنڈز کی جبری کٹوتیاں کی تھیں ۔ اس ضمن میں سی بی اےیونین کے سیکریٹری یاسین جامڑو نے ورکرز لسٹ لے کر 5615ورکروں کے درخواست فارم خود ہی بھرے تھے۔ ان ملازمین میں سے 1186ورکروں کا تعلق مخالف مزدور تنظیموں سے ہے۔ انچارج آئی آر کے پاس 1284ورکرز نے یونین فنڈز کٹوتی روکنے کی درخواستیں جمع کرائیں جنہیں قبول کرنے کےتصدیق کیلئے متعلقہ شعبوں کو بھیج دیا گیا۔ اسی دوران انصاف یونین کے صدر عبدالوحید سومرو نے سیکریٹری یاسین جامڑو دھڑے کو یونین فنڈز کی ادائیگی رکوانے کیلئے انچارج انڈسٹریل ریلشن ڈپارٹمنٹ پاکستان اسٹیل کو قانونی نوٹس جاری کرایا جس پر انتظامیہ نےیونین فنڈز کی رقم کا اجرا ملتوی کردیا۔ اسی دوران ای سی ایم کے اجلاس نمبر 560کا یہ فیصلہ بھی سامنے آیا جس کے مطابق انڈسٹریل ریلیشنز کے توسط سے دی گئی ورکرز کی درخواستوں پر متعلقہ محکموں کی تصدیق یا توثیق پر تنخواہ سے یونین فنڈز کی کٹوتی نہیں کی جائے گی۔ اس فیصلے پر1284درخواست گزاروں کی لسٹ پے رول سیکشن میں جمع کرائی گئی ، جسے کٹوتیاں روکنے کیلئے انٹر سروسز مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ میں بھیج دیا گیا۔ ابھی اس سلسلے کی نئی پے سلیبیں جاری بھی نہیں ہوئیں کہ انتظامیہ کی جانب سے5 نومبر کو یونین فنڈ کی مد میں کٹوتی کے عنوان سے خبرنامہ نمبر 736جاری کیا گیا جس میں تمام کارکنوں کو مطلع کیا گیا ہے کہ یونین فنڈز کی کٹوتی پر جن کارکنان کو اعتراض ہے وہ اگلے 10روز کے اندر مذکورہ کٹوتی رکوانے کیلئے سی بی اے سیکریٹری یاسین جامڑو کے توسط سے اسٹل مل کارڈ کی نقول کے ساتھ درخواست انچارج آئی آر کو بھیج سکتے ہیں۔ انتظامیہ نے درخواست وصولی کیلئے آپریشنل بلڈنگ گراؤنڈ فلور پر سیکریٹری سی بی اے اور انچارج آئی آر کے بیٹھنے کا انتظام کیا ہے جو اس سلسلے کی درخواستیں صبح 9سے ساڑھے 12بجے تک روزانہ وصول کریں گے ۔ مقررہ تاریخ کے بعد کوئی درخواست قابل قبول نہیں ہوگی۔خبرنامہ کی تقسیم کے اگلے ہی روز یعنی6 نومبر 2018کو ایڈمنسٹریشن اینڈ پرسونل کی جانب سے ڈی ڈکشن آف یونین فنڈز کے عنوان سے سرکلر نمبر P&C/223 (Mise) A&P-18-8/4 No. جاری کردیا گیا جس کے مطابق تمام متعلقہ محکمہ جات کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ECMکے اجلاس نمبر 560میں کئے گئے فیصلے کے مطابق پوائنٹ نمبر 20پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے یونین فنڈ کی کٹوتی کو روک دیں ۔یہ امر دلچسپ ہے کہ کنٹریکٹ ملازم و قائم مقام چیف فنانشل آفیسر محمد عارف شیخ انچارج پے رول ڈپٹی منیجر ارشد پر یونین فنڈز کٹوتی کیلئے مسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے کٹوتی روکنے کا سرکلر صرف قانونی بچت کیلئے نکالا جس کی عام ملازمین کو بھنک تک نہیں۔خبرنامہ نمبر 736کے حوالےسے ذریعے کا کہنا ہے کہ کوئی بھی مخالف ٹریڈ یونین کا ورکر اپنا یونین فنڈ کٹنے سے بچانے کیلئے سی بی اے جامڑو گروپ کے پاس کیوں جائے گا۔ انتظامیہ کی یہ دہری پالیسیاں 1284ورکروں کو سی بی اے انصاف لیبر یونین جامڑو گروپ سے دست و گریباں کرنے اور اسٹیل مل کا صنعتی امن خراب کرنے کی سازش ہے۔