کراچی (رپورٹ: ارشاد کھوکھر)عالمی بینک سندھ حکومت کو شمسی توانائی کیلئے 9کروڑ ڈالر کا قرض دے گا۔ منصوبے کی 10فیصد رقم صوبائی حکومت خود خرچ کرے گی ۔شمسی توانائی کی پیداوار اور بجلی کی کراچی و حیدر آباد کی عمارتوں اور محروم علاقوں کی فراہمی کیلئے سندھ حکومت کا تیار کردہ منصوبہ منگل کو قومی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔منصوبے کی پی ڈی ڈبلیو پی کے علاوہ سی ڈی ڈبلیو پی پہلے ہی منظوری دے چکی ہیں۔باخبر ذرائع کا کہناہے کہ حکومت سندھ نے بجلی کی پیداوار بڑھانے اور خصوصاً بجلی سے محروم کئی علاقوں کو شمسی توانائی کی فراہمی کیلئے سندھ سولر انرجی پروگرام کے تحت ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔10کروڑ ڈالر یعنی تقریباً13 ارب کی لاگت کے اس منصوبے کیلئے 90فیصد سے زائد رقم عالمی بینک حکومت سندھ کو قرض کی مد میں دے گا۔باقی رقم حکومت سندھ خرچ کرے گی۔منصوبے کی لاگت 10ارب سے زائد لاگت ہونے کی وجہ سے پروجیکٹ کی کی ایکنک سے منظوری ضروری ہے ۔منصوبہ منگل کو اسلام آباد میں ہونے والے ایکنک کے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیاجائے گا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے کے ذریعے شمسی توانائی سے تقریباً 50میگا واٹ بجلی حاصل ہوگی جو ایسے علاقوں کو فراہم کی جائے گی ،جو اب تک اس سے محروم رہے ہیں ۔ حیدرآباد اور کراچی کی ایسی عام عمارتوں کو بھی رعایتی نرخوں پر شمسی توانائی فراہم کی جائے گی ،جو کسی ایک شخص کی ملکیت نہیں ہو ،بلکہ ان کا شمار مشترکہ املاک میں ہوگا۔ سولر سسٹم کے ذ ریعے پیداہونے والی بجلی کو ان عمارتوں کو پہلے سے فراہم ہونے والی بجلی نظام سے منسلک کیاجائے گا ۔ جس کے باعث ان عمارتوں کے مکین شمسی توانائی کے ذریعے پیدا کی گئی بجلی بھی حسب ضرورت استعمال کرسکیں اور اس کے نتیجے میں ان کے بجلی کے بل بھی کم آئیں گے ۔ ذرائع کا کہناہے کہ سندھ میں شمسی توانائی کے مختلف پروجیکٹس کے تحت جو بجلی تیار کی جارہی ہے یہ پروگرام اس سے مختلف ہوگا۔