احمد نجیب زادے
حماس کے عسکری کمانڈر کو اغوا کرنے کی کوشش میں ایک اسرائیلی کرنل ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا۔ حماس کمانڈر نے گرفتاری دینے کے بجائے شہادت کاجام نوش کرنے کو ترجیح دی۔ عورتوں کے روپ میں آنے والے اسرائیلی کمانڈوز بزدلانہ کارروائی ادھوری چھوڑ کر واپس بھاگ نکلے۔ اسرائیلی اور فلسطینی میڈیا کے مطابق پیر کو علی الصباح ایک اسرائیلی ایلیٹ آپریشن میں سینئر حماس کمانڈر نور برکات سلامہ کی شہادت کے بعد عزالدین القاسم بریگیڈ کے کمانڈوز نے فرار ہونے والے اسرائیلی کمانڈوز کی واکس ویگن تباہ کردی، جس میں سوار دو سینئر اسرائیلی ایلیٹ آپریشن کمانڈرز شدید زخمی ہوئے، جس میں ایک لیفٹیننٹ کرنل زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوگیا، جبکہ دوسرے زخمی کرنل کو اسرائیلی اسپیشل آپریشن فورس کے ہیلی کاپٹر میں کر بیئر شیبا علاقہ میں قائم اسرائیلی فیلڈ اسپتال سوروکا میڈیکل منتقل کیا گیا۔ اسرائیلی جریدے اسرائیل نیشنل نیوز نے تصدیق کی ہے کہ پیر کو کرنل کے جسم سے نصف درجن سے زیادہ گولیاں آپریشن کرکے نکالی گئی ہیں اور اس کو انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا ہے۔ خان یونس کے مقامی باشندوں نے عالمی میڈیا کو بتایا ہے کہ ناکام آپریشن کرنے والی اسرائیلی ٹیم کو حماس کمانڈوز نے جب گھیر کر گرفتار کرنے کی کوشش کی تو اسرائیلی فضائیہ نے شدید بمباری کرکے 7 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ لائوڈ اسپیکرز اور وائر لیس پیغامات ملنے کے بعد حماس کے حامی گھروں سے نکل کر عز الدین القاسم بریگیڈ کے تحفظ کیلئے گلیوں اور سڑکوں پر آئے تھے۔ اسرائیلی چینل 10 سے گفتگو میں اسرائیلی ڈیفنس فورس کے سابق اعلیٰ کمانڈر برائے سدرن ریجن، ریٹائرڈ میجر جنرل تال روسو نے اسرائیلی کمانڈوز کے آپریشن کو ناکام قرار دیدیا جس میں آپریشن کی کمانڈ کرنے والا ایک سینئر لیفٹیننٹ کرنل ہلاک اور دوسرا شدید زخمی یا معذور ہوگیا ہے۔ میجرجنرل تال روسو نے اس آپریشن کو حمقانہ قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس ناکام آپریشن کے ذمہ داروں کا تعین کیاجائے اور تحقیقات کی جائیں۔ حماس کے شہدا کے نام نور الدین برکات السلامہ (عمر 37 برس)، ماجد الموسیٰ القرہ (عمر 23 برس)، خالد علی القوادیر (عمر 29 برس)، مصطفی حسن ابو عودہ (عمر 21 برس)، محمود عطا اللہ مصباح (عمر 25 برس)، علاء الدین فوذی سیفی (عمر 24 برس) عمر ناجی اور مسلم ابو خاطر (عمر 21 برس) ہیں۔ واضح رہے کہ عز الدین القاسم بریگیڈ کے مجاہد، ماجد الموسیٰ القرہ شہید کی ایک ہفتے قبل ہی شادی ہوئی تھی اور وہ غزہ کی پہرے داری میں مصروف تھے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ مخبروں کی اطلاع پر ایک جدید واکس ویگن میں سوار اسپیشل آپریشن فورس کمانڈوز نے خان یونس میں کارروائی کا جال بچھاکر شاہد اسماعیل ابو شناب مسجد کے پاس محلہ ابو سہیلہ میں عز الدین القاسم بریگیڈ کے سینئر ایسٹرن ونگ کمانڈر نور برکات کو اغوا کرکے اسرائیل لے جانے کا ’’آپریشن‘‘ کیا تھا۔ لیکن اس کارروائی میں نور برکات کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ یوں یہ آپریشن ناکام ثابت ہوا۔ فلسطین کرونیکل نے بتایا ہے کہ حماس کمانڈر کی شہادت کے بعد درجنوں مجاہدین نے رات میں دیکھنے والے چشموں کی مدد سے اسرائیلی ٹیم کو گرفتار کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن اسی مقام پر اسرائیلی طیاروں اور گن شپ ہیلی کاپٹرزکی شدید بمباری کے نتیجہ میں 7 فلسطینی شہری شہید اور کئی خواتین شدید زخمی ہوئیں جن کو مقامی اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ حماس ترجمان فوزی برہوم کا اسرائیلی ملٹری کے اسپیشل آپریشن کے حوالے سے کہنا تھا کہ حماس کمانڈر نور برکات کی شہادت کیلئے گھات لگانے کیلئے آنے والے بزدل اسرائیلی کمانڈوز خواتین کے بھیس میں آئے تھے، جن کے ساتھ مقامی فلسطینی غدار مخبر بھی واکس ویگن میں سوار تھے، جن کو جوابی کارروائی میں ٹارگٹ کیا گیا۔ اسرائیلیوںکی فرار ہوتی واکس ویگن کو حماس جنگجوئوں نے ’’محلہ اباسان الکبیرہ‘‘ میں گھیر لیا، جہاں پتا چلا کہ اسرائیلی کمانڈوز برقعہ میں ملبوس ہیں۔ ان سے رات میں سفر کی تفتیش کیلئے گاڑی سے باہر آنے کی ہدایت کی گئی اور امکان تھا کہ حماس کمانڈوز بزدل یہودیوں کی کار کو قبضہ میں لے لیتے لیکن اسرائیلی طیاروں اور ہیلی کاپٹرز ان کی مدد کیلئے آگئے اور شدید بمبا ری کردی جس سے اسرائیلیوں کا گھیرائو کرنے والے شیر دل عسکری کمانڈر غازی حماد بھی زخمی ہوئے ہیں۔ حماس ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک اسرائیلی فوجی کو گرفتار بھی کیا ہے، لیکن اسرائیلی افواج کے کمانڈر انچیف نے اس سلسلہ میں کسی فوجی کے پکڑے جانے کی تردید کی ہے۔ اسرائیلی جریدے اروتز شیوا نے بتایا ہے کہ آپریشن خالصتاً ایک ٹارگٹ کلنگ آپریشن تھا لیکن حماس کی جانب سے ممکنہ جوابی کارروائیوں کے خدشات کے پیش نظر اس آپریشن کو عورتوں کے بھیس میں آنے والے اسرائیلی کمانڈوز نے انجام دیا جو خان یونس میں اسرائیلی سرحد سے کم از کم تین کلومیٹر اندر آکر اس وقت کیا گیا جب حماس کے عسکری رہنما اور عز الدین القاسم بریگیڈ کے کمانڈر نور برکات تہجد کی نماز کی ادائیگی کے بعد ایک سڑک کے پاس کھڑ ے تھے۔ قریب سے گزرنے والی کار سے نکلنے والے اسرائیلی کمانڈوز کی جانب سے اغوا کرنے کی کوشش میں بزدلانہ فائرنگ کی گئی، جس میں نور برکات کو گولیاں لگیں اور وہ شہادت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوگئے۔ اس شہادت کی اطلاع ملتے ہی خان یونس میں تعینات عز الدین القاسم بریگیڈ کے تمام یونٹس الرٹ ہوئے اور انہوں نے فرار ہونے والی اسرائیلی کمانڈوز کی کاروں کا دلیرانہ تعاقب کرکے بھگوڑے اسرائیلی کمانڈوز پر خود کار ہتھیاروں سے زبردست فائرنگ کی، جس سے کار میں سوار بھگوڑے اور بزدل اسرائیلی کمانڈرز شدید زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو اسرائیلی سرحد کے پاس ایک خفیہ اسرائیلی فیلڈ اسپتال ’’سوروکا میڈیکل‘‘ میں بھرتی کروایا گیا لیکن آپریشن تھیٹر میں لے جانے سے قبل ہی اسرائیلی لیفٹیننٹ کرنل ہلاک ہوگیا۔ جبکہ دوسرے کرنل کو چھ گھنٹے طویل آپریشن کے بعد دعویٰ کے مطابق بچا لیا گیا ہے لیکن وہ مستقبل میں اسرائیلی افواج کیلئے خدمات نہیں انجام دے سکے گا کیونکہ اس کو حماس مجاہدین کی جانب سے ماری جانے والی گولیوں نے فوجی سروس کیلئے ناکارہ کردیا ہے۔ خان یونس میں عز الدین القاسم بریگیڈ کے ملٹری کمانڈر نور برکات کی شادت کی اطلاع ملتے ہی حماس کے راکٹس ونگز نے 22 راکٹوں سے اسرائیل کو نشانہ بنایا جبکہ عز الدین القاسم بریگیڈ سرحدی گارڈز نے اسرائیلی چوکیوں کو مشین گنوں سے نشانہ بنایا۔ حماس کے ملٹری ونگز کی جوابی کارروائیوں کے بعد گھبراہٹ کا شکار اسرائیلی افواج کی قیادت اور وزیر دفاع نے فی الفور فرانس میں موجود صہیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو مطلع کیا، جس نے فوری طور پر اپنا دورہ فرانس ختم کردیا اور وہ تازہ اطلاعات کی مطابق اسرائیل آگیا ہے۔ الجزیرہ نے تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ حماس کمانڈر کی گرفتاری کا آپریشن انتہائی نازک وقت پر کیا گیا ہے کیونکہ مصری قیادت میں اسرائیل اور حماس کے درمیان امن کے قیام کی خاطر مذاکرات چل رہے ہیں اور تازہ واردات جو بظاہر اسرائیلی انٹیلی جنس کی اپنی صوابدید پر کی جانے والی کارروائی تھی، سے ان مذاکرات کو شدید دھچکا لگ سکتا ہے کیونکہ حماس اب اسرائیلیوں کو کسی بھی قیمت پر معاف کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ پیر کو غزہ میں تمام تعلیمی ادارے بند ہیں اور غزہ کا بچہ بچہ اسرائیل سے جنگ اور ملٹری کمانڈر نور برکات کی شہادت کا بدلہ لینے کیلئے پر جوش ہے، جبکہ اسرائیلیوں پر حماس اور اس کی ذیلی تنظیموں کے جوابی حملوں اور اسرائیل میں در اندازی کا شدید خوف لاحق ہے اور اسرائیلی غیر قانونی بستیوں کے یہودیوں کو مسلح حالت میں گھروں میں رہنے کی تلقین کی گئی ہے جبکہ حماس کے کمانڈر نور برکات کی شہادت کے بعد اسلامک جہاد نے اعلان کیا ہے کہ اس کے مجاہدین اور فدائی دستے اسرائیلی افواج پر حملوں کیلئے تیار ہیں ۔
Next Post