اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایف بی آرنے وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے خلاف تحقیقات کیلئے قائم کردہ جے آئی ٹی کو معلومات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی آرنے وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کے خلاف تحقیقات کیلئے قائم کردہ جے آئی ٹی کو معلومات فراہم کرنے سے انکارکرتے ہوئے قانونی رائے کیلئے ریفرنس تیارکرکے لاء ڈویژن کو بھجوادیا۔ایف بی آرکے جواب کے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 216 کے تحت ٹیکس دہندگان کی معلومات خفیہ رکھنے کا پابند ہے، خلاف ورزی کے مرتکب افسر کو جرمانہ و قید کی سزائیں دی جاسکتی ہیں، اعظم سواتی کے معاملہ میں قائم کی جانے والی جے آئی ٹی کی قانونی پوزیشن سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کیس میں قائم کی جانے والی جے آئی ٹی سے مختلف ہے، نوازشریف کیس میں قائم کی جانے والی جے آئی کو نیب، اینٹی منی لانڈرنگ اورایف آئی اے سمیت دیگرمتعلقہ قوانین کے تمام اختیارات دیے گئے تھے۔ایف بی آرکا کہنا تھا کہ اعظم سواتی والے معاملہ میں قائم جے آئی ٹی کو سْپریم کورٹ کی جانب سے اس قسم کے کوئی اختیارات نہیں دیے گئے ہیں، ایف بی آرسپریم کورٹ کی ہدایات و احکامات کے بغیر معلومات فراہم نہیں کرسکتا ہے۔دوسری جانب معلومات کی فراہمی سے انکار پرمشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ میر واعظ نے سخت ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان اورچیئرمین ایف بی آر کو خط لکھ دیا جس میں شکایت کی گئی کہ اعظم سواتی کے بارے میں معلومات کی فراہمی سے انکارکرکے جے آئی ٹی کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالی جارہی ہے۔واضح رہے کہ جے آئی ٹی کے سربراہ میرواعظ نے ایف بی آرسے اعظم سواتی کے انکم ٹیکس گوشواروں اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کی تفصیلات مانگی تھیں۔