ادویات قیمتوں میں اضافہ سی ای او ڈریپ تعیناتی سے مشروط
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سی ای او کی تقرری تک دواوٴں کی قیمتوں میں اضافہ روکتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ ڈریپ کامستقل سی ای او کیوں نہیں لگایا جا رہا؟،سیکرٹری ہیلتھ 2 دن میں سی ای او کے تقرر کی سمری تیار کریں سمری مجاز اتھارٹی کے سامنے پیش کی جائے،حکومت 15دن میں سمری پرفیصلہ کرے۔انہوں نے یہ ریمارکس بدھ کے روز دئیے ہیں ۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دواوٴں کی قیمتوں میں اضافے پر از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔دورانِ سماعت دوا ساز کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اور دوا ساز کمپنیوں میں اتفاق رائے ہو چکا ، ڈالر کی قیمت میں اضافے سےقیمتوں پر فرق پڑے گا تاہم حکومتی نوٹیفیکشن تک دواوٴں کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ دواوٴں کی قیمتوں کیلئے ڈریپ اپنی سفارشات آئندہ ہفتے کابینہ کو بھجوائے گی۔ کابینہ کے فیصلے کے بعد دواوٴں کی قیمتوں کا نوٹیفیکشن جاری ہو گا۔اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نوٹیفیکشن جاری ہونے تک دواوٴں کی قیمتیں منجمد رہیں گی۔عدالت نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا مستقل سی ای او تعینات نہ ہونے پر برہمی کا بھی اظہار کیا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالت کے حکم پر تعیناتی کیوں نہیں ہوئی؟عدالت نے سیکرٹری صحت کو ڈریپ سی ای او کی سمری تیار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری دو دن میں سمری بھجوائیں اور مجاز اتھارٹی15دن میں سمری پر فیصلہ کرے۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ سیکرٹری صحت دو دن میں سی ای او کے تقرر کی سمری تیار کریں گے، جب تک حکومتی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوتا دواوٴں کی قیمتیں نہیں بڑھیں گی۔