سعد رفیق کامبینہ فرنٹ مین زرداری کے دوست کے گھر سے پکڑا گیا
کراچی/خیر پور (اسٹاف رپورٹر)نیب نے رینجرزاو ر پولیس کی مدد سے سابق صدر آصف زرداری کے قریبی دوست مبین جمانی کے گھر پر چھاپہ مارکر خواجہ سعد رفیق کے مبینہ فرنٹ مین نواز لیگ کے سابق رکن پنجاب اسمبلی قیصر امین بٹ کو دوست کامران بٹ و4 ملازمین سمیت گرفتار کر لیا ۔پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں نیب کو مطلوب قیصر امین بٹ کو لاہور منتقل کر دیا گیا ہے ۔ نیب نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے صدر دفتر پر چھاپہ مار کر2 اعلیٰ افسر گرفتار کر کے اہم ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے بدھ کو خیر پور کے نواحی علاقے نارو ڈھورو میں سابق صدر آصف زرداری سمیت کے دوست اور خیر پور شوگر مل کے مالک مبین جمانی کے گھر پر پولیس اور رینجرز کے ہمراہ چھاپہ مار کر پیر گوان ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں مطلوب نواز لیگ کے سابق رکن پنجاب اسمبلی قیصر امین بٹ کودوست کامران بٹ اور 4ملازمین سمیت گرفتار کرلیا۔نیب کے مطابق وہ گرفتاری سے بچنے کیلئے فرار ہوکر خیرپور پہنچے تھے تاہم موجودگی کی اطلاع پر نیب لاہور نے چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا ہے اور انہیں لاہور منتقل کر دیا گیا ہے ۔چھاپے سے قبل مبین جمانی کے گھر کو آنے اور جانے والے تمام راستے سیل کر دیے گئے تھے ۔مبینہ طور پر نواز لیگی رہنما سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے مبینہ فرنٹ مین ہیں اور وہ پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی میں ڈائریکٹر تھے۔مبین جمانی کے کزن احمد علی جمانی کا کہنا ہے کہ کامران بٹ ہمارے پرانے دوست ہیں اور وہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے مزار پر حاضری کیلئے آئے تھے اوروہ بدھ کو ہی واپس جانے والے تھے۔ نیب کے چھاپے سے قبل ہمیں یہ علم نہ تھا کہ ان پر نیب کے مقدمات چل رہے ہیں۔جمانی خاندان کے کسی فرد کو بھی فرد حراست میں نہیں لیا گیا،نیب ٹیم صرف مطلوب ملزمان کو اپنے ساتھ لیکر روانہ ہوئی۔دوسری جانب نیب نے کراچی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 2ڈپٹی ڈائریکٹرز پرویز اختر خان و سید مظہر علی شاہ کو کریم آباد ہاؤسنگ سوسائٹی میں مبینہ طور پر 12کروڑ 35 لاکھ کی کرپشن کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے ۔دونوں کو جمعرات کو احتساب عدالت میں پیش کر کےریمانڈلیا جائے گا۔رواں برس جولائی میں نیب نے آمدنی سے زائد اثاثوں کی انکوائری کا سامنا کرنے والے ایس بی سی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل عادل عمر کے فیڈرل بی ایریا میں واقع گھر پر چھاپہ مار کر نقدی سمیت ایک ارب سے زائد کے اثاثے برآمد کیے تھے۔ان میں 55لاکھ کی نقدی و پرائز بانڈ، 80سے 90لاکھ مالیت کی مرسڈیز سی کلاس، 28لاکھ کی ٹویوٹا پریمیو، 2کروڑ20لاکھ کی سوزوکی سوئفٹ و لینڈ کروزر کے کاغذات، 50کروڑ سے زائد کی اراضی، دبئی میں 3جائیدادوں کے کاغذات و بینک اکاؤنٹس کی چیک بکس ملیں جن میں 5کروڑ سے زائد کی رقم موجود ہے۔