سیف سٹی کیمرے خراب – وفاقی دارالحکومت کی سکیورٹی پر سوالیہ نشان لگ گیا

0

اسلام آباد(نمائندہ امت)وفاقی دارالحکومت کا سیف سٹی منصوبہ حکومت کی عدم توجہی اور فنڈز کی کمی کا شکار ہو گیا۔ 1100 ہائی ریزولیشن کیمروں میں سے 500 سے زائد کیمرے خراب ہو گئے جس کی وجہ سے وفاقی دارالحکومت میں شدید سکیورٹی خدشات لاحق ہو گئے ہیں اور ایس پی طاہر جیسے اور بھی واقعات رونما ہو سکتے ہیں ۔ اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی آپریشن فیصل راجہ نے اس حوالہ سے بتایا کہ دارالحکومت اسلام آباد میں سکیورٹی کے حوالہ سے جدید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، وفاقی دارالحکومت میں 1100سے زائد کیمرے نصب کئے گئے ہیں جن میں سے 500سے زائد کیمرے خراب ہو چکے ہیں جن کی مرمت کی ذمہ داری ہواوے ٹیلی کام کی ہے۔ ڈی آئی جی آپریشن کے مطابق دارالحکومت میں سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت کیمروں کو آپٹک فائبر کے ساتھ منسلک کیا گیا تھا جبکہ لاہور میں سیف سٹی پراجیکٹ کو آپٹک فائبر کیبل کے ساتھ ساتھ وائی فائی ٹیکنالوجی کے ساتھ بھی بیک اپ دیا گیا ہے جس سے شہر کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے دوسرا آپشن استعمال میں لایا جاتا ہے۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ دارالحکومت ہونے کی وجہ سے اسلام آباد میں سیف سٹی منصوبہ کو مزید بہتر کرنے اور جیمرز کی تعداد کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب دارالحکومت کی انتظامیہ کے اعلیٰ ذرائع نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر روزنامہ امت کو بتایا ہے کہ سیف سٹی کیمروں کی خرابی کے حوالے سے حکومتی موقف غلط اور گمراہ کن ہے تمام کیمرے کام کر رہے ہیں ان میں سے کچھ کیمرے کشمیر ہائی وے اور ایکسپریس وے کے توسیعی منصوبے کی باعث فائبر آپٹک کٹ جانے کی وجہ سے کام نہیں کر رہے ہیں اس حوالے سے اسلام آباد انتظامیہ کے پاس کیمروں کو دوبارہ و رکنگ پوزیشن میں لانے کے لیے بجٹ دستیاب نہیں ہے جبکہ حکومت بھی سیف سٹی منصوبے کے بنیادی ڈھانچے کو برقرار رکھنے کے لیے فنڈز کی فراہمی میں ناکام ہو گئی ہے جس کی وجہ کیمروں کی مرمت نہیں کروائی جا سکی ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More