زلفی بخاری کی تقرری – اہلیت پر رپورٹ طلب

0

لاہور/ اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست اور معاون خصوصی زلفی بخاری کی اہلیت ،تقرر کا طریقہ کار اور ان کے بارے میں تمام معلومات کی رپورٹ5دسمبر تک طلب کر لی ہیں ۔زلفی بخاری کے وکیل اعتزاز احسن نے عدالت کو بتایا کہ زلفی بخاری کو آئینی عہدہ نہیں ملا۔تقرر رولز آف بزنس کے تحت ہوا۔اوورسیز پاکستان کے لیے دہری شہریت کے حامل فرد کو ہی عہدہ ملنا چاہئے۔وزیراعظم تو اوباما سے بھی مشورہ کرسکتے ہیں۔عدالت نےوزیراعظم کے معاون خصوصی کے طور پر زلفی بخاری کے تقرر کیخلاف لاہور کے محمد عادل چٹھہ و کراچی کے مرزا عبدالمعز بیگ کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے قرار دیا کہ وزیراعظم کو بے لگام اختیار حاصل نہیں۔اعلیٰ عہدوں پرتقرر میں اقربا پروری نظر نہیں آنی چاہئے۔معاملات دوستی نہیں بلکہ قومی مفاد پر چلیں گے۔چیف جسٹس نے زلفی بخاری کے رویے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ غصہ سے گھر چھوڑ کر آئیں، آپ عدالت نہیں کسی اور کے دوست ہوں گے۔وزیراعظم کو بے لگام اختیارات حاصل نہیں۔ادھر فیض آباد دھرنا ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے قرار دیا کہ دھاندلی کا الزام ثابت نہ ہونے پر دھاندلی کے نام پر دھرنا دینے والوں کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔ اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے اٹارنی جنرل کی لاہور موجودگی کی اطلاع دیتے ہوئے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی ۔اس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کی تاریخ اٹارنی جنرل کی مرضی سے دی گئی تھی۔کیا اٹارنی جنرل قابل احتساب نہیں؟ کیا پاکستان اسٹریٹ پاورسے چلانا ہے؟ کیس کو ایک سال ہوگیا ہے، حکومت کیس کو نہیں چلانا چاہتی تو عدالت کو بتا دے۔دوران سماعت جسٹس قاضی فائز نے قرار دیا کہ ریڈ زون میں بھی دھاندلی کے نام پر دھرنا ہوا تھا، سپریم کورٹ کے جج آ اور جا بھی نہیں سکتے تھے۔ دھرنا دینے والوں کے مطالبے پر کمیشن بنا اور کا فیصلہ سب کے سامنے ہے،دھاندلی کا الزام ثابت نہیں ہوا۔ الزام ثابت نہ ہونے پر کیا دھرنا دینے والوں نے قوم سے معافی مانگی؟، دھاندلی کے نام پر دھرنا دینے والوں کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More