کراچی (اسٹاف رپورٹر) چپ تعزیہ جلوس پر آئی جی سندھ کی جانب سے متبادل ٹریفک پلان کے احکامات کے باوجود پولیس کے ناقص اقدامات سے شہر میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا ،پلان کے تحت ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑا گیا، تاہم اہلکار غائب ہونے سے مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام رہا ۔ذرائع کے مطابق پولیس کی ناقص حکمت عملی سے اولڈ سٹی ایریا ،پاک کالونی،گارڈن ،نشتر روڈ ،لسبیلہ ،گولیمار ،ناظم آباد، لیاقت آباد ،فیڈرل بی ایریا ،مارٹن روڈ ،نیو ایم اے جناح روڈ ،یونیورسٹی روڈ ،حسن اسکوائر،گلشن اقبال ، سر شاہ سلیمان روڈ، کشمیر روڈ سمیت دیگر علاقوں اور سڑکوں پر ہزاروں کی تعداد میں گاڑیاں بدترین ٹریفک جام میں گھنٹوں پھنسی رہیں ،اس دوران شہری لاوڈ اسپیکر کے ذریعے ٹریفک بھی کنٹرول کرتے نظر آئے، جبکہ سڑکوں کی بندش کے باعث ایمبولینس سروس بھی شدید متاثر ہو ئی اور مریض اذیت کا شکار رہے ۔دوسری جانب جلوس اور مرکزی مجلس بمقام نشتر پارک میں پولیس کے ساڑھے 4ہزار سے زائد اہلکار تعینات رہے، جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیمیوں نے سرچنگ کا سلسلہ بھی جاری رکھا ،پولیس افسران کمانڈ اینڈ کنٹرول روم سے بھی جلوس اور مجالس کی نگرانی کرتے اور ہدایت دیتے رہے ،اطراف کی بلند عمارتوں پر تعینات ماہر نشانہ باز بھی دوربین کی مدد سے مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کو مانیٹر کرتے رہے ، ٹریفک پولیس نے بھی پلان کے تحت مرکزی مجلس اور جلوس کے موقع پر سڑکوں کو عام ٹریفک کے لیے بند رکھا جس کے باعث ٹریفک کا نظام متاثر ہوگیا۔