مقبوضہ کشمیر میں2نوجوان ریاستی دہشت گردی کی نذر
لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ واردات میں 2مزید کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا جبکہ ایک نوجوان لاپتہ ہے۔ بھارتی فورسز کی اس درندگی کیخلاف ہزاروں کشمیریوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ حالیہ شہادتوں کیخلاف شوپیاں اور پلوامہ میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ اس دوران تمام کاروباری مراکز بند رہے او رٹرانسپورٹ میں معطل رہی۔ بھارتی فورسز نے احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی ہے اور حساس علاقوں میں اضافی نفری تعینات کر دی ہے۔ شہداء کی نما ز جنازہ میں کرفیو کی پابندیوں کے باوجود ہزاروں کشمیریوں نے شرکت کی اور اسلام، آزادی اور پاکستان کے حق میں نعرے بازی کی۔ بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے کشمیری شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے دونوں کشمیریوں کو شوپیاں کے زین پورہ اور ربن نامی علاقہ میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران شہید کیا۔ دونوں نوجوانوں کی شناخت نواز احمد اوریاور وانی کے بطور ہوئی ہے۔ بھارتی فورسز کی جانب سے جیسے ہی دونوں نوجوانوں کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے ضلع میں پھیل گئی اور ہزاروں کشمیری مردوخواتین نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے اور کشمیری نوجوانوں کی طرف سے بھارتی اہلکاروں پر پتھراؤ کیا گیا۔ اس دوران بھارتی اہلکاروں کی جانب سے نہتے مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔ شہیدنوجوانوں کو ان کے آبائی علاقوں میں سپردخاک کر دیا گیا ہے۔ بھارتی فورسز کی جانب سے مقامی کشمیریوں کو شہداء کی جنازوں میں شریک ہونے سے روکنے کیلئے تمام راستوں پر رکاوٹیں کھڑیں کی گئیں تاہم اس کے باوجود کشمیری کی بڑی تعداد نے کرفیو کی پابندیوں کو پاؤں تلے روندتے ہوئے جنازوں میں شرکت کی ۔ شدید رش کی وجہ سے ایک سے زائد مرتبہ شہداء کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔بھارتی فوج اور سی آرپی ایف کی طرف سے پورے علاقہ میں ابھی تک نام نہاد سرچ آپریشن جاری ہے جبکہ مقامی کشمیری احتجاجی مظاہرے جاری رکھے ہوئے ہیں۔