کراچی (اسٹاف رپورٹر) زکوٰة کونسل کے نئے چیئرمین کے انتخاب اور وفاق سے فنڈز کے اجرا میں تاخیر کے باعث سندھ میں تقریباً ایک لاکھ زکوٰة مستحقین گزشتہ 4 ماہ سے گزارہ الاؤنس سے محروم ہیں۔ عیدالاضحیٰ کے موقع پر مستحقین کو زکوٰة نہیں مل سکی۔ علاوہ ازیں زکوٰة مستحقین کا ریکارڈ بائیو میٹرک نہ ہونے کے باعث مالی سال 2018-19 کی پہلی ششماہی قسط پرانے کارڈز کی بنیاد پر جاری ہونے کا امکان ہے۔ اس ضمن میں باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگر صوبوں کی طرح سندھ میں بھی زکوٰة کے مستحق افراد کو سالانہ 14ہزار روپے ادا کئے جاتے ہیں جن میں چھ، چھ ہزار روپے دو گزارہ الاؤنس کی ششماہی اقساط کی مد اور 2 ہزار روپے عید الاؤنس کی مد میں جاری کئے جاتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگست میں عیدالاضحیٰ سے قبل مستحقین کو مالی سال 2018-19کی پہلی ششماہی قسط جاری ہونا تھی ،لیکن وفاقی حکومت نے اس ضمن میں صوبوں کو ستمبر 2018میں فنڈز جاری کئے اور اس حوالے سے سندھ کو بھی مذکورہ مد میں تقریباً ایک ارب 60کروڑ روپے جاری تو ہوگئے لیکن اگست 2018میں سندھ زکوٰة کونسل کے دو مرتبہ چیئرمین رہنے والے جسٹس (ر) زاہد قربان علوی کی مدت پوری ہونے کے بعد نئے چیئرمین کی نامزدگی نہ ہونے کے باعث زکوٰة کی تقسیم کا معاملہ تاحال رکا ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق سے فنڈز کے اجرا میں تاخیر کا سبب نگران سیٹ اپ اور اس کے بعد نئی حکومت کا قیام تھا۔تاہم وفاقی حکومت نے ستمبر کے مہینے میں فنڈز جاری کردیئے تھے۔ اس ضمن میں محکمہ زکوٰة و عشر کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اب اس معاملے میں مزید تاخیر نہیں کی جائے گی کیونکہ سندھ کابینہ کی جانب سے جسٹس (ر) غلام سرور کورائی کو سندھ زکوٰة کونسل کا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری کے بعد 26نومبر کو سندھ زکوٰة کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں مذکورہ فنڈز کے اجرا کی منظوری متوقع ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اب تک سندھ میں 1998کی مردم شماری کے بنیاد پر زکوٰة مستحقین کو پرانے کارڈز کی بنیاد پر زکوٰة کی ادا کی جارہی ہے جبکہ 2017کی مردم شماری کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ زکوٰة مستحقین کے تمام ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کے ساتھ بائیو میٹرک سسٹم کے تحت بنا کر نئے کارڈز جاری کئے جائیں گے۔ لیکن وہ کام ابھی مکمل نہیں ہوسکا ہے۔ اس لئے پیر کے روز ہونے والے سندھ زکوٰة کونسل کے اجلاس میں یہ معاملہ بھی آئے گا کہ مستحقین کو مالی سال 2018-19کی پہلی ششماہی قسط پرانے کارڈ کی بنیاد پر ہی دی جائے کیونکہ مذکورہ قسط کے اجرا میں پہلے ہی تاخیر ہوچکی ہے۔ کونسل کی منظوری کی صورت میں مذکورہ قسط فوری طور پر جاری کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پرانے ریکارڈ کے مطابق سندھ میں زکوٰة مستحقین تعداد تقریباً ایک لاکھ ہے جنہیں ششماہی قسط کی مد میں تقریباً 60کروڑ روپے جاری کئے جاتے ہیں۔