عبدالرزاق جامی65 برس سے نعت خوانی کررہے ہیں

0

مرزا عبدالقدوس
ملک کے ممتاز نعت خواں عبدالرزاق جامی گزشتہ 65 برس سے نعت خوانی کر رہے ہیں۔ 78 سال سے زائد عمر ہونے کے سبب اب محافل نعت کے حوالے سے ان کے اندرون و بیرون ملک سفر کم ہوگئے ہیں۔ تاہم پہلے وہ ثنا خوانی، نعت خوانی اور صوفیانہ کلام پڑھنے کیلئے تقریباً پورا سال محو سفر رہتے تھے۔ بزرگ نعت خواں کے بقول اس کے علاوہ ساری زندگی انہوں نے کوئی کام نہیں کیا اور وہ نعت خوانی کو ذریعہ نجات سمجھتے ہیں۔ یہ شوق انہیں اپنے والد سپاہی غلام محمد مرحوم کے دینی ذوق اور والدہ مرحومہ کی دینی تربیت کی وجہ سے ہوا۔ عبدالرزاق جامی ربیع الاول کی وجہ سے آج کل محافل میں مصروف ہیں۔ منگل کے روز وہ سرگودھا میں تھے اور آج بدھ کو عید میلادالنبیؐ کے موقع پر میاں نواز شریف کی رہائش گاہ رائیونڈ میں منعقدہ محفل میلاد میں اپنی خوش الحانی سے عاشقان رسول کے دلوں کو گرمائیں گے۔ اس محفل کے میزبان نواز شریف خود ہیں۔ عبدالرزاق جامی کا شریف خاندان کے ساتھ گزشتہ 25 برس سے قریبی تعلق ہے۔ میاں محمد شریف مرحوم، عبدالرزاق جامی کے انداز بیاں اور خوش الحانی کو بہت پسند کرتے تھے اور ان سے خصوصاً میاں محمد بخش کا صوفیانہ کلام سنتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ جب شریف خاندان جلا وطن ہوا تو عبدالرزاق جامی، میاں محمد شریف اور نواز شریف کی دعوت پر متعدد مرتبہ جدہ گئے اور چھ چھ ماہ تک سرور پیلس میں قیام کیا۔
’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالرزاق جامی نے کہا کہ ’’میں بھرپور ضلع چکوال میں 1940ء میں پیدا ہوا۔ یہ پسماندہ علاقے کا ایک گاؤں تھا۔ لیکن اب نواز شریف اور شہباز شریف کی مہربانی سے وہاں پختہ سڑک، پختہ گلیاں اور اسکول و کالج سمیت تمام بنیادی ضرورتیں موجود ہیں۔ والد میرے بچپن میں ہی فوت ہوگئے تھے۔ والدہ مرحومہ سخی سلطان باہوؒ کی سچی اور پکی مرید اور پابند صوم و صلوٰۃ تھیں۔ ان کا 2003ء میں ایک سو بیس سال کی عمر میں انتقال ہوا۔ میں نے چودہ سال کی عمر میں والدہ کے ہمراہ چکوال سے سلطان باہوؒ کے مزار تک آٹھ دن پیدل سفر کیا۔ اس کے بعد تو زندگی کا بیشتر وقت سلطان باہوؒ، حضرت بری امامؒ، داتا صاحبؒ، پیر امداد علی شاہؒ حجرہ شاہ مقیم، پیر کھڑی شریفؒ اور دیگر بزرگ ہستیوں کے پاس حاضری دیتے اور ثنا خوانی کرتے گزرا ہے۔ دبئی، سعودی عرب اور انگلینڈ سمیت یورپ کے کئی ممالک گیا۔ اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے روضہ رسولؐ کی جالی کے اندر نعت شریف پڑھنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ گزشتہ پچیس جھبیس سال سے کئی مرتبہ عمرہ و حج کی سعادت حاصل کررہا ہوں۔ اکثر اوقات نبی کریمؐ کے دیوانے ٹکٹ بھجواتے ہیں۔ والدہ مرحومہ نے بچپن میں جو نصیحت کی تھی اس پر عمل کرتے ہوئے میں نے کبھی کسی تقریب یا محفل کا معاوضہ طے کر کے اس میں شرکت نہیں کی، نہ کبھی ڈیمانڈ کی ہے۔ لوگ اپنی مرضی سے جو کچھ جیب میں ڈال دیں، اس وقت گنتا بھی نہیں ہوں۔ بڑے بڑے افراد کے گھروں سے لے کر عام دیہات کی مساجد اور مزارات پر بھی نعت خوانی کی، لیکن کبھی لالچ نہیں کیا۔ محمد اعظم چشتی مرحوم، محمد علی صدیقی، سید فقیر مستانہ ہمدانی مرحوم میرے ہم عصر اور اساتذہ بھی ہیں‘‘۔ عبدالرزاق جامی نے کہا کہ ’’ضعیف العمری کی وجہ سے اب زیادہ سفر سے گریز کرتا ہوں۔ لیکن پروردگار کا خصوصی کرم اور بزرگوں سے عقیدت کا ثمر ہے کہ اس بڑھاپے میں بھی خوش الحانی پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا ہے۔ تاہم زیادہ دیر مسلسل نہیں پڑھ سکتا۔ گھٹنوں میں درد کی وجہ سے زیادہ بیٹھنے میں بھی مشکل ہوتی ہے۔ میرے سامعین کہتے ہیں کہ آپ کی آواز کا ردھم اور توانائی پندرہ سال پہلے کی طرح ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ میرے والدین کی دعاؤں کا اثر اور اس کام کو باقاعدہ پیشہ نہ بنانے کی وجہ سے ہے۔ میری والدہ مرحومہ جب تک زندہ رہیں، ان کی دعاؤں سے میں کبھی بیمار نہیں ہوا۔ 2003ء میں ان کے انتقال کے بعد دل کا آپریشن ہوا اور ایک آنکھ سے دکھائی بھی کم دینے لگا ہے۔ نصیر صاحب، جو میرے دوست، سیکریٹری اور ڈرائیور بھی ہیں، گزشتہ تیس برس سے میرے ساتھ سفر کر رہے ہیں۔ میاں محمد شریف مرحوم سے میری پہلی ملاقات 1993ء میں کیپٹن صفدر اور مریم نواز کی شادی کے موقع پر ہوئی۔ کیپٹن صفدر کے چچا شیخ الحدیث مولانا غلام جیلانی میرے دوست تھے، ان کی دعوت پر میں شادی میں شریک ہوا تھا۔ وہاں میں نے نعت خوانی کی، جسے میاں شریف مرحوم نے بہت پسند کیا اور اپنے گھر ماڈل ٹاؤن آنے کی دعوت دی، اس کے بعد ان کے ساتھ بہت گہرا تعلق بن گیا۔ اب رائے ونڈ میں شریف کمپلیکس میں میرا اپنا کمرہ ہے۔ وہاں اگر موجود ہوں تو مجھے شریف فیملی کی ڈائننگ ٹیبل پر آکر کھانا کھانے کیلئے بلایا جاتا ہے۔ نواز شریف اور حمزہ شہباز ہیلی کاپٹر کے ذریعے دو مختلف مواقع پر میرے گاؤں آچکے ہیں۔ ہر جمعرات کو میاں محمد شریف، میاں عباس شریف اور بیگم گلثوم نواز کی قبور پر محفل نعت ہوتی ہے۔ میں اب ہر ہفتے نہیں جاسکتا، دیگر نعت خوان ہوتے ہیں۔ میں ہر ماہ ایک دفعہ جاتا ہوں۔ ہر محفل کے بعد ڈھائی تین سو افراد کو کھانا کھلایا جاتا ہے۔ میاں محمد شریف مرحوم کو سیف الملوک بہت پسند تھی۔ میاں نواز شریف بھی بہت شوق سے مجھ سے نعتیں اور سیف الملوک سنتے ہیں۔ پرسوں میں لاہور میں تھا، کل ایک سابق آئی جی کے اصرار پر سرگودھا گیا، لیکن رات ہی کو شریف کمپلکس رائے ونڈ واپس آگیا۔ آج میاں نواز شریف کی دعوت پر محفل میلاد میں شرکت کروں گا‘‘۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ’’شریف برادران کے مجھ پر بہت احسانات ہیں۔ وہ میرا بہت خیال رکھتے ہیں۔ میرے گاؤں میں ساری سہولتیں فراہم کیں۔ اگر میاں برادران اقتدار میں ہوں تو عام سیاست دان بھی مجھے بہت اہمیت دیتے ہیں اور احترام سے پوچھتے ہیں ’ہمارے لائق کوئی خدمت‘۔ لیکن میں شکریہ ادا کرکے آگے بڑھ جاتا ہوں‘‘۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More