ناصر عباس سمیت بلدیات-ریونیو کے افسران کیخلاف5 ریفرنسز دائر
کراچی(اسٹاف رپورٹر)نیب کراچی نے سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ ،بوگس انٹریز اور بدعنوانی کے مقدمات میں تفتیش مکمل کرنے کے بعد احتساب عدالت میں سابق ڈی جی کے ڈے اے ناصر عباس،محمد جاوید سمیت محکمہ بلدیات اور رونیوکے افسران کے خلاف 5ریفریس دائر کر دیے ہیں۔نیب نے 2 ریفرنس ناصر عباس، سابق اے ڈی کے ڈی اے محمد کامران، اسٹیٹ بروکرز صدر الدین ، محمد ذیشان، فیروز احمد، سید محسن رضا، ایکیسن کلفٹن، اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے ڈے اے جوہر عبدالسعید خان ، ایڈیشنل ڈائریکٹر کے ڈے اے کلیم اللہ کاشانی اور ندیم احمد صدیقی سمیت دیگر کے خلاف دائر کیے ہیں۔مذکورہ ایک ریفرینس گلستان جوہر کے 3رہائشی پلاٹوں کو فراڈ کر کے اصل مالکان کی جگہ بیینفشیری کو الاٹ کر دیا گیا۔دوسرا ریفرنس گلستان جوہر کی 3ایکڑ رفاہی پلاٹ کو غیر قانونی طور پر پرائیویٹ لوگوں کو الاٹ کیا گی، جس سے خزانے کو26کروڑ کا نقصان پہنچا۔ٹاؤن میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم اے ) سجاول کے فنڈز مین 85ملین روپے کی بدعنوانی میں ایڈمنسٹریٹر پیر غلام حقانی، ٹاؤن میونسیپل آفیسر (ٹی ایم او)قربان علی مگسی اور ٹی ایم اے کے دیگر ملازمین کے خلاف بھی ریفرینس دائر کر دیا گیا ہے۔ضلع ملیر کے دیھہ صفوران میں واقع 21ایکڑ سرکاری زمین کی بوگس انٹریز اور غیر قانونی الاٹمنٹ میں سابق ڈی ڈی او ریونیو حاجی احمد کے خلاف بھی ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے۔قبل ازیں احتساب عدالت کے منتظم جج نے پیپلز پارٹی کے سابق رکن سندھ اسمبلی اللہ ڈنو بھیو عرف بابل بھیو سمیت دیگر کے خلاف پونے 48ملین سے زائد کی رقم غیر قانونی طور پر منتقل کرنے سے متعلق کیس میں نیب کی جانب سے پیش کردہ ریفرنس سماعت کے لئے منظور کر لیا ہے۔